اگرتلہ:تریپوراحکومت نے عالمی وبا کورونا وائرس کے چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے ضرورری سامان کی خرید اری میں پڑے پیمانے پر گھپلے کے الزام عائد ہونے کے بعد ریاست سے صحت سکریٹری اور قومی صحت مشن(این ایچ ایم)کے ڈائریکٹر کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے اور اس معاملے کی جانچ کے لئے دورکنی ٹیم تشکیل دی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)ایم ایل اے اور وپلب کمار دیو کابینہ کے سابق وزیر صحت سدیپ رائے برمن نے جمعہ کی شب کووڈ-19کے چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے ضروری سامان کی خریداری میں بڑے پیمانے پر گھپلے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریاست کے صحت سکریٹری اور این ایچ ایم کے ڈائریکٹر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وزارت صحت کی بھی ذمے داری سنبھال رہے ریاست کے وزیر اعلیٰ وپلب کمار دیو نے ایڈیشنل سکریٹری ایس کے راکیش کو محکمہ صحت کی ذمے داری دی ہے اور اگرتلا میونسپل کارپوریشن کے ایڈیشنل کمشنر ڈاکٹر سدھارتھ شیو جیسوال کو این ایچ ایم ڈائریکٹر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
محکمہ شہری ترقی، صنعت و تجارت کے خصوصی سکریٹری گیتے کمار دنکر راؤاور محکمہ خزانہ کی خصوصی سکریٹری تنوشری دیوورماکو ان الزامات کی جانچ کرکے رپورٹ دینے کی لئے کہا گیا ہے۔
رائے برمن نے وزیر اعلیٰ کو لکھے مکتوب میں الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق ہینڈ سینیٹائزر کے200ملی لیٹربوتل کی قیمت زیادہ سے زیادہ100روپے فی بوتل متعین ہے اور دیگر مقدار کی بوتلوں کی قیمتیں بھی اسی کے مطابق طے کی گئی ہیں،انہوں نے الزام لگایا کہ اس ہدایات کے جاری ہونے کے 20روز بعد مینک ٹیکنوکریسی کو 500ایم ایل کے ہینڈ سینیٹائزر کے لئے 320روپے فی بوتل اور اس کے علاوہ 12فیصد جی ایس ٹی کے ساتھ یعنی359کے حساب سیآرڈر دئے گئے۔
انہوں نے کہا،”500ایم ایل بوتل کے لئے متعینہ قیمت109روپے کی جگہ اضافی رقم دینا مرکزی حکوت کے احکام کی خلاف ورزی ہے اور پانچ ہزار بوتلوں کی فراہمی پر کل 5.45لاکھ روپے اضافی ادا کرنے پڑیں گے۔“انہوں نے کہا کہ این ایچ ایم نے این کوو ریئل ٹائم ڈیٹیکشن کٹس جیسے کووڈ-19 کی جانچ کرنے والی کٹ کی فراہمی کے لئے 2600 روپے فی کٹ کے حساب سے اجازت دی گئی ہے، جو ان کے خیال سے کہیں زیادہ ہے۔
تریپورا حکومت نے ہیلتھ سکریٹری۔این ایچ ایم ڈائریکٹر کو برطرف کیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS