نئی دہلی : (یو این آئی) نوبل امن انعام یافتہ اور بچوں کے حقوق کے کارکن کیلاش ستیارتھی نے سیاسی جماعتوں اور اراکین پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بندھوا بچوں اور مزدوروں کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملوں کی جانچ کے لئے پارلیمنٹ کے آئندہ مونسون اجلاس میں بچوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کا بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کیلاش ستیارتھی نے بدھ کو یہاں بتایاکہ اس بل کی منظوری سے بارہ لاکھ ہندوستانیوں کے لئے شاندار کامیابی ہوگی جنہوں نے سال 2017 میں ملک گیر ‘ہندوستان یاترا’ کا آغاز کیا تھا اور بچوں کی اسمگلنگ کے خلاف سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
ستیارتھی نے بتایا کہ پورے ملک سے چلڈرن رائٹ ایکٹوسٹ،سماجی تنظیموں کے اراکین اور مکت بال مزدور لیڈر بھی عوامی بیداری مہم چلائیں گے اور اپنے مقامی ممبران سے ملاقات کریں گے اور ان سے بچوں کے اسمگلنگ انسداد بل کے بارے میں پوچھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وبائی بیماری نے ہندوستان میں سب سے زیادہ بچوں کو متاثر کیا ہے اور خاص طور پر پسماندہ بچوں کے لئے سیکیورٹی کے خطرات میں اضافہ کیا ہے۔ کورونا کے دوران چائلڈ لیبر اور بچوں کی اسمگلنگ کے معاملوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روزانہ آٹھ بچوں کو اسمگل کیا جاتا ہے۔