واشنگٹن : امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انھیں اب بھی یقین ہے کہ ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے خلاف کاروبار سے متعلق میڈیا رپورٹس روسی مہم کا حصہ ہیں۔
امریکی میڈیا نے درحقیقت صدارتی انتخابات سے قبل یوکرین میں مقیم’بورزم‘نامی ایک ادارہ کے ممتاز عہدیدار واڈیم پوزہارسکئی اور مسٹر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے مابین گفتگو کے دو ای میلز جاری کئے تھے جس میں پوزہارسکئی نے صدارتی انتخابات سے قبل اپنے والد جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی، میں ہنٹر کا شکریہ ادا کیا گیا اور ان سے پوچھا گیا کہ نائب صدر رہتے ہوئے جو بائیڈن اپنے’اثر و رسوخ‘کو یوکرین کی کمپنی کی حمایت کے لئے کیسے استعمال کرسکتے ہیں۔
جب بدھ کے روز مسٹر بائیڈن سے ایک پریس کانفرنس کے دوران ان کے بیٹے کے بارے میں بھی ایسا ہی سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا’’ہاں،ہاں،ہاں،مجھے یقین ہے کہ یہ اطلاعات روسی مہم کا حصہ ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی محکمہ ان کے بیٹے پر عائد بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کے فیصلہ کو آگے بڑھانے کیلئے آزاد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہنٹر بائیڈن کی قانونی پریشانیوں کے حوالہ سے ان کی ٹیم اور مستقبل میں منتخب ہونے والے نئے امریکی اٹارنی جنرل کے مابین اس سلسلہ میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے رواں ماہ کے شروع میں یہ بھی اعلان کیا تھا کہ ڈیلاوئر میں امریکی اٹارنی کا دفتر بھی ان کے ٹیکس ریکارڈوں کی چھان بین کر رہا ہے اور اسے یقین ہے کہ تفتیش سے یہ ظاہر ہوگا کہ وہ قانونی اور مناسب طریقے سے کام کر ر ہے ہیں ۔
خیال رہے میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے چار لاکھ امریکہ ڈالر کی آمدن کا ذکر نہیں کیا جو انہیں 2014 میں یوکرین کی توانائی کمپنی بورزم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت کے بعد ملی تھی۔
امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ہنٹر بائیڈن کا معاملہ پہلے اٹھایا تھا اور امریکی حکام کو نائب صدر کے عہدے کا فائدہ اٹھانے پر ان کے خلاف تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔
ہنٹر کے خلاف تجارت سے متعلق رپورٹس روس کی پروپیگنڈہ مہم کا ایک حصہ: بائیڈن
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS