نئی دہلی ،(یو این آئی):بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعہ کو کسان لیڈر راکیش ٹکیت کو دہلی ہریانہ سرحد پر سنگھو بارڈر کے قریب کسانوں کے دھرنے کے مقام کے نزدیک ایک نوجوان کے وحشیانہ قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
بی جے پی کے آئی ٹی سیل انچارج امیت مالویہ نے ٹویٹ کیا’’اگر راکیش ٹکیت لکھیم پور کھیری میں لوگوں کے پیٹ پیٹ کر قتل کے واقعے کو صحیح نہ ٹھہراتے اوران کے ساتھ یوگیندر یادو خاموش نہ بیٹھے رہتے تو آج کنڈلی میں نوجوانوں کا قتل نہ ہوا ہوتا‘‘۔انہوں نے کہا کہ’’کسانوں کی تحریک کے نام پر احتجاج کرنے والے انتشار پسند عناصر کو بے نقاب کرنا ضروری ہو گیا ہے‘‘۔مسٹر مالویہ نے کہا کہ کچھ دن پہلے مسٹر ٹکیت نے انڈیا ٹوڈے کنکلیو میں کہا تھا کہ اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں بی جے پی کارکنوں کے ہجوم کے ذریعہ کیا گیا پیٹ پیٹ کر قتل دراصل ایک عمل کا ردعمل تھا۔واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری میں 4 احتجاج کرنے والے کسانوں کی تیز رفتار گاڑی کے کچلنے سے موت ہوگئی تھی۔ الزام ہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کے قافلے کی گاڑی اور ان کے ساتھیوں نے احتجاج کرنے والے کسانوں پر گاڑیاں چلائیں۔ اس واقعے کے بعد ہونے والے تشدد میں ایک مقامی صحافی اور تین دیگر افراد کی موت ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ جمعہ کی صبح ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں ایک شخص کی لاش دہلی ہریانہ سرحد پر کنڈلی کے قریب کسانوں کے دھرنے کے مقام پر بریکیڈ پر لٹکی ہوئی ملی۔ اس کا ہاتھ کٹا ہوا تھا۔ہریانہ پولیس نے اس واقعہ کی ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
دہلی سرحد پر کسان کے قتل کا ذمہ دار ٹکیت کا بیان: بی جے پی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS