کینبرا: (یو این آئی) آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر سڈنی کے شہری علاقوں میں سیلابی پانی بھر جانے سے ہزاروں لوگوں کو اپنے گھر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خلیج ٹائمز نے اتوار کو یہ رپورٹ دی ہے۔اطلاعات کے مطابق، پورے شہر میں سڑکیں کاٹ دی گئیں اور حکام نے بتایا کہ مغربی سڈنی میں کم از کم 18 بار انخلاء کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ یہ وہی علاقہ ہے جو مارچ میں شدید سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔
آسٹریلیا میں خشک سالی، جھاڑیوں کی آگ، گریٹ بیریئر ریف پر بلیچنگ کے واقعات اور عالمی موسم پیٹرن میں تبدیلی کی شکل میں معمول سے زیادہ سیلاب تیزی سے آب و ہوا کی تبدیلی ہے۔رپورٹ کے مطابق آنے والے دنوں میں بھی اسی طرح کے خراب موسم کا امکان ہے۔ حکام نے متنبہ کیا کہ تیز رفتار سیلاب کی صورت میں لوگ مختصر نوٹس پر اپنے مکانات خالی کرنے کے لیے تیار رہیں۔
افسران کی پیشین گوئیوں سے کافی پہلے اتوار کی صبح شہر کے واراگمبا ڈیم سے رساؤ شروع ہوگیا۔دس لاکھ کی آبادی والے مضافاتی علاقے کیمڈن میں مقامی دکانیں اور ایک پیٹرول اسٹیشن زیر آب آ گیا۔سڈنی کے شمال اور جنوب میں موسم کی وجہ لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اسکول کی چھٹیوں کے سفر کے منصوبوں کو منسوخ کرنے پر غور کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایمرجنسی سروسز نے 29 ریسکیو آپریشن کیے ہیں اور 1400 سے زائد مرتبہ انہیں بلایا گیا ہے۔
سڈنی میں سیلاب کے باعث ہزاروں افراد کو گھر خالی کرنے کا حکم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS