رزق کی مجھ پر بھی تو برسات ہونی چاہیے مجھ قلندر کی گزر اوقات ہونی چاہیے

0

رزق کی مجھ پر بھی تو برسات ہونی چاہیے
مجھ قلندر کی گزر اوقات ہونی چاہیے

بدگمانی بڑھتی جاتی ہے دلوں کے درمیاں
بات کیوں کرتے نہیں ہیں بات ہونی چاہیے

سب کی سب رعنائیاں دے دی گئیں اغیار کو
کچھ تو اپنوں کے لیے سوغات ہونی چاہیے

اپنی چشم شوق کو صحرا نہ رکھیے اس قدر
اب تو ان آنکھوں سے بھی برسات ہونی چاہیے

دل کوئی ٹوٹے نہ منظرؔ تیری باتوں سے کہیں
فکر اس کی بھی تجھے دن رات ہونی چاہیے

 

منظرؔ اعظمی

Sarai Mir
Azamgarh-276305
¡ ¡

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS