قاہرہ: فلسطین حمایتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے، جس میں دونوں جانب ہزارواں لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اسرائیل کی جانب غزہ کے اسپتال پر میزائل حملے کے بعد سے اسرائیل کو پوری دنیا کی تنقید کا سامنا ہے۔ وہیں اس درمیان اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ایک خود مختار فلسطینی حکومت کے قیام کے بغیر مسئلے کا کوئی حل ممکن نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتویو گٹرس نے مسئلہ اسرائیل فلسطین کے بارے میں کہا ہے کہ بین الاقوامی فیصلوں اور دونوں فریقین کے درمیان طے پانے والے سمجھوتوں کی روشنی میں ایک خود مختار فلسطینی حکومت کے قیام کے بغیر مسئلے کا کوئی حل ممکن نہیں ہے۔
گٹرس نے مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری کے ہمراہ دارالحکومت قاہرہ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے نے اسرائیل فلسطین بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ اس صورتحال نے غزّہ پر اسرائیل کے مکمل محاصرے اور شہریوں پر بے رحمانہ بمباری کی راہ ہموار کی ہے اور ہلاک ہونے والوں کی اکثریت عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہے۔
گٹرس نے بین الاقوامی انسانی قانونی کے احترام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ شہریوں کا تحفظ لازمی ہے۔ ہسپتال، اسکول یا پھر اقوام متحدہ کی عمارتوں پر ہر طرح کا حملہ ممنوع اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
گٹرس نے اس انسانی تباہی کے مقابل 2 نومبر کو ہنگامی اقدامات کی اپیل کی اور کہا ہے کہ پہلے یہ کہ حماس فوراً اور غیر مشروط شکل میں یرغمالیوں کو رہا کرے۔ دوسرا یہ اسرائیل غزّہ کے عوام کی بنیادی ضروریات کی تکمیل کے لئے انسانی امداد کی اجازت دے۔ میں واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ 56 سالہ قبضے نے فلسطینی عوام کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
گٹرس نے دونوں فریقین سے فائر بندی کی اپیل کی اور کہا ہے کہ تقریباً ایک ہفتے سے غزّہ کے عوام خوراک، پانی اور ادویات جیسی بنیادی ضروریات حاصل نہیں کر پا رہے۔
مزید پڑھیے: غزہ پر اسرائیلی جارحیت: دنیا انسانیت کھو رہی ہے، سربراہ یو این ایجنسی
انہوں نے پائیدار امن کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ سلامتی کی ضمانت کے تحت، بین الاقوامی فیصلوں اور دونوں فریقین کے درمیان طے پانے والے سمجھوتوں کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی حکومت کے قیام کے بغیر کوئی بھی حل ممکن نہیں ہے۔
(یو این آئی)