کلامِ خدا اور شفاعت نبیؐ کی
ملا کیا نہ ہم کو بدولت نبیؐ کی
قدم ڈگمگائیں گے کیا خاک اپنے
نگاہوں میں اپنی ہے سیرت نبیؐ کی
یقینا یہ خوش قسمتی ہے ہماری
ہمیں جو ملی ہے وراثت نبیؐ کی
کہیں ظلم کو ہم پنپنے نہ دیں گے
میسّر ہے ہم کو اجازت نبیؐ کی
سر آنکھوں پہ ہم کو بِٹھایا ہے سب نے
بہت کام آئی ہے نسبت نبیؐ کی
وہ بھوکے رہے خود کھلایا سبھی کو
تھی فاقوں میں یہ شان و شوکت نبیؐ کی
ابوجہل کو مارا دو کمسِنوں نے
بڑھاتا رہا جو مصیبت نبیؐ کی
قناعت تھی اُنؐؐ کی طبیعت میں شامل
زیادہ نہیں تھی ضرورت نبیؐ کی
کہاں دیکھتے ورنہ منزل کا منہ ہم
ہمیں راس آئی قیادت نبیؐ کی
ہماری تمہاری کیا اوقات حافظؔ
دو عالم سمجھتے ہیں عظمت نبیؐ کی
ڈاکٹر حافظؔکرناٹکی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS