خون کے آنسو رلا رہی ہے پیاز کی قیمت

0

ملک کا غریب و متوسط طبقہ بے تحاشہ مہنگائی سے عاجز آچکا ہے۔ ضرورت کی تمام اہم چیزوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ گزشتہ دو ماہ سے ملک کے مختلف شہروں میں پیاز کی قیمتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام کو خون کے آنسو رونا پڑرہا ہے۔ باورچی خانے کا نظام بگڑ گیا ہے، سالن سے لیکر سبزیوں تک میں پیاز کا استعمال کر دیا گیا ہے۔ ملک کا کوئی بھی ایسا حصہ نہیں ہے جہاں پیاز 100 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ جب کہ میٹرو سیٹیز میں پیاز کی قیمت 150 روپے فی کلو چل رہی ہے۔
لیکن حکومتیں مناسب اقدامات کرنے سے ناکام ہے۔ جہاں دہلی میں ریاستی کیجریوال حکومت اور مرکزی حکومت میں پیاز کے نام پر جنگ جاری ہے، وہیں دیگر ریاستوں میں بھی پیاز سیاسی مدعا بن چکا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ حکومت نے در آمد کا قدم اختیار کیا ہے، اب دیکھنا ہے کہ یہ کس حد تک مفید ثابت ہوتا ہے۔ خبر کے مطابق مجموعی طور پر 5۔1 لاکھ ٹن پیاز در آمد پر معاہدہ ہوچکا ہے، جب کہ ہندوستازن میں پیاز کی کھپت روزانہ تقریباً 50 ہزار ٹن بتائی جاتی ہے۔ اس حساب سے پیاز کا مسئلہ حل ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے۔
پیاز کی قلت کو دیکھتے ہوئے بر آمدگی پر مکمل طور پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اور ذخیرہ اندوزی کی حد بھی مقرر کردی گئی ہے۔ 
اب دیگر ممالک سے پیاز کی آمد شروع ہوچکی ہے، حکومت نے ’مصر‘ سے 6090 ٹن پیاز در آمد کا آرڈر جاری کیا ہے۔ ایم ایم ٹی سی کو ’ترکی‘ سے 11 ہزار ٹن پیاز کی در آمد کرنے کی ہدایت دی ہے اور افغانستان سے بھی پیاز آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ فی الحال پیاز کی مہنگی قیمت برقرار رہے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS