اترپردیش میں اجودھیا کے گاؤں دھنی پور انڈو اسلامک کلچر فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے صدر زفر فاروقی سمیت نو عہدیداران نے یوم جمہوریہ کے موقع پر شجرکاری کرکے اور پرچم لہرا کر دھنی پور مسجد کا علامتی سنگ بنیاد رکھا۔
بابری مسجد سے تقریباً 25 کلومیٹر کی مسافت پر لکھنؤ-فیض آباد قومی شاہراہ پر واقع دھنی پور گاؤں میں پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ٹرسٹ کے ذمہ داران منگل کے روز یہاں پہنچے جہاں انہوں نے مسجد کے لیے دی گئی زمین پر نو پودے لگائے۔ اس موقع پر مسٹر فاروقی نے ترنگا پرچم لہرایا اور علامتی سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے وہاں نماز بھی ادا کی۔ جانے سے پہلے ٹرسٹ کے عہدیدار مسجد کے لیے کھودی گئی بنیاد سے 20 فٹ گہرائی کی مٹی کا معیار پرکھنے کے لیے‘ اسے ساتھ لے گئے۔
ٹرسٹ کے سکریٹری اور ترجمان اطہر حسین نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ملی پانچ ایکڑ زمین پر دھنی پور مسجد کی علامتی بنیاد آج رکھی گئی ہے حالانکہ مٹی کا معیار‘ کسوٹی پر پرکھنے کے لیے لیب بھیجا جائے گا جس کے بعد بنیاد کی رسمی شرعاوت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ مسجد کا نقشہ فائنل ہو چکا ہے۔ ٹرسٹ کی جانب سے آن لائن اجودھیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں دھنی پور مسجد کا نقشہ بھیج کر پاس کروانا چاہتا تھا لیکن ابھی یہ سہولت اجودھیا ڈیویلمنٹ اتھارٹی میں مہیا نہیں ہے۔ مسجد کے ساتھ ساتھ دو سو بیڈ کا اسپتال اور میوزیم بھی بنایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ آنے والے وقت میں ماحولیات کے تحفظ کے پیش نظر دھنی پور مسجد کی زمین پر آسٹریلیا، امیزن اور دنیا کے دیگر مقامات سے منگوائے گئے آکسیجن دینے والے پودوں کو لگایا جائے گا۔ مسجد کے آس پاس ایک بڑی لائبریری بھی بنائی جائے گی۔ کمیونٹی کچن کے تحت ایک ہزار لوگوں کو مفت کھانہ فراہم کیے جانے کا انتظام بھی کیا جائے گا۔
ٹرسٹ کے اراکین میں عدنان شاہی، سکریٹری اطہر حسین، فیض آفتاب، محمد جنید صدیقی، شیخ سیدالزمن، محمد راشد، عمران احمد سمیت دیگر عہدیدار شامل ہیں۔
شجرکاری کے ساتھ دھنی پور مسجد کا علامتی سنگ بنیاد رکھا گیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS