نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے دھڑے کو شیوسینا اور انتخابی نشان ’تیر کمان‘ کو تسلیم کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی درخواست پر 31 جولائی کو سماعت کرے گی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے پیر کو مسٹر ٹھاکرے کی عرضی پر 31 جولائی کو سماعت کے لئے اتفاق ظاہر کرتے ہوئے معاملے کو درج کرنے کی ہدایت دی۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے رہنما ادھو ٹھاکرے کے وکیل نے خصوصی ذکر کے دوران معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے اس پر جلد سماعت کی استدعا کی۔
الیکشن کمیشن نے 17 فروری 2023 کومسٹر شندے دھڑے کو حقیقی شیو سینا کے طور پر تسلیم کرنے کے ساتھ ہی پارٹی کا انتخابی نشان کمان اورتیر استعمال کرنے کی منظوری دی تھی۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں مسٹر ٹھاکرے دھڑے کو شیوسینا (بالا صاحب ٹھاکرے) اور انتخابی نشان کے طورپر ‘جلتی ہوئی مشعل’ استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
غور طلب ہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس چندرچوڑ کی قیادت والی تین رکنی بنچ نے اس وقت الیکشن کمیشن کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔