سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)کی طرف سے معروف حقوق انسانی کارکن خرم پرویز اور روزنامہ گریٹر کشمیر کے دفتر پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی اے بھارتیہ جنتا پارٹی کی'پالتو ایجنسی'بن کر اختلاف رائے رکھنے والوں کو ڈرا دھمکا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہند کی طرف سے آزادی اظہار و اختلاف رائے کا گلہ دبانے کی ایک اور مثال ہے۔
موصوفہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا:'حقوق انسانی کارکن خرم پرویز اور گریٹر کشمیر کے دفتر پر این آئی اے کے چھاپے حکومت ہند کی طرف سے آزادی اظہار و اختلاف رائے کا گلہ دبانے کی ایک اور مثال ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ این آئی اے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالتو ایجنسی بن کر ان لوگوں کو ڈرا دھمکا رہی ہے جو بی جے پی کے ہاں میں ہاں نہیں ملاتے ہیں'۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا:'ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں زمین اور دیگر وسائل کو لوٹا جار ہا ہے حکومت ہند میڈیا سے ذیباطیس اور یوگا پر اداریے لکھانا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے "سب کچھ ٹھیک"کے نعرے کے تحت سچائی سب سے زیادہ نشانہ بنی ہوئی ہے۔ جو صحافی "گودی میڈیا"کا حصہ نہیں بننا چاہتا ہے اس کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے'۔
قابل ذکر ہے کہ این آئی اے نے بدھ کے روز سری نگر میں معروف حقوق انسانی کارکن خرم پرویز کی سونہ وار علاقے میں واقع رہائش گاہ اور انگریزی روز نامے گریٹر کشمیر کے سری نگر کی پریس کالونی میں واقع دفتر کے علاوہ چند صحافیوں کی رہائش گاہوں اور کم سے کم تین غیر سرکاری تنظمیوں کے دفاتر پر بھی چھاپے ڈالے۔
این آئی اے کے چھاپے آزادی اظہار کو دبانے کی ایک اور مثال ہے: محبوبہ مفتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS