دہلی سے متعلق نیا قانون سرکار کو بنادے گا لاچار
قدم افسوسناک اور قانون کے لحاظ سے برا،76 سابق بیوروکریٹس کا مشترکہ بیان
نئی دہلی( پی ٹی آئی) :دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے کے لئے پارلیمنٹ کے ذریعہ حال ہی میں منظور شدہ جی این سی ٹی ڈی (ترمیمی) ایکٹ کی شقیں نہ صرف دہلی میں حکمرانی کو ختم کردیں گی بلکہ ملک میں وفاقی حکومت چلائے جانے پر بھی اس کے سنگین منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ 76 سابق بیوروکریٹس کے ایک گروپ نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم افسوسناک اور قانون کے لحاظ سے بھی براہے۔ بیان پر دستخط کرنے والوں میں پرسار بھارتی کے سابق سی ای او جواہر سرکار ، پلاننگ کمیشن کے سابق سکریٹری این سی سکسینہ ، سابق آئی اے ایس آفیسر ارونا رائے اور محکمہ زراعت کے سابق سکریٹری سراج حسین بھی شامل ہیں۔دہلی کی قومی راجدھانی خطہ حکومت (ترمیمی) ایکٹ 2021 لیفٹیننٹ گورنر کو منتخب حکومت پر فوقیت دیتا ہے۔ اس قانون کے مطابق اب دہلی میں ، ’حکومت‘کا مطلب ہے ’لیفٹیننٹ گورنر‘ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے ،’ قانون کی دفعہ 44 کہتی ہے کہ ایگزیکٹو سے متعلق کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے منتخبہ حکومت کو لیفٹیننٹ گورنر کی پیشگی اجازت لینی ہوگی۔ یہ بات ان معاملات میں بھی لاگو ہوگی جہاں اسمبلی کو قانون بنانے کا اختیارہے۔ یہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے سیدھے منافی ہے۔ ’اس میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی کے اختیارات میں کٹوتی کرکے منتخبہ حکومت کے ایگزیکٹواختیارات کولیفٹیننٹ گورنرتک محدودکردیا گیا ، پارلیمنٹ نے آئین میں ترمیم کے بغیر ہی جی این سی ٹی ڈی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعہ آرٹیکل 239اے اے کے التزامات کو مسترد کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS