گرین لینڈ میں رواں ماہ 15 سے 17 جولائی کے درمیان برف پگھلنے کے عمل میں نہایت تیزی دیکھی گئی۔ تیزی سے برف کی چادر پگھلنے کے سبب بہنے والے پانی سے اولمپک کے 72 لاکھ سوئمنگ پولز بھرے جاسکتے ہیں۔ اس ڈرامائی منظر کی تصاویر سیٹلائٹ نے عکس بند کیں جس سے معلوم ہوا کہ کس طرح بہہ جانے والے 18 ارب ٹن پانی نے منظرنامہ بدلا۔ یورپی یونین کے کوپرنکس سیٹلائٹ نے موسمیاتی تبدیلی کے سبب پیش آنے والے اس منظر کو عکس بند کیا جس میں فروزی اور مختلف طرح کے نیلے رنگ علاقے دِکھائی دیے، جو بہتا ہوا پانی ہے۔ عموماً یہ جگہ سفید ہوتی ہے کیوں کہ یہاں پانی جما ہوا ہوتا ہے۔ سی این این کے مطابق اس تشویشناک عمل کا سبب ہیٹ ویو ہے جس نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ اگرچہ گزشتہ برس بھی کافی برف پگھلی لیکن حالیہ پگھلنے والی برف کی چادر عمومی طور پر پگھلنے والی برف سے دو گْنا زیادہ تھی جس کے متعلق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ عالمی سطح پر سطح سمندر کے اضافے کا بڑا سبب ہے۔ گرین لینڈ کی برف کی چادر کے پگھلنے نے گزشتہ 30 برسوں میں آدھا اِنچ سطح سمندر میں اضافہ کیا ہے لیکن اگر گرین لینڈ کی 6 لاکھ 95 ہزار مربع میل پر محیط برف پِگھل جائے تو یہ سطح سمندر کو 20 فِٹ تک بلند کردے گی جس کے سبب دنیا کے متعدد ساحلی شہر ڈوب جائیں گے۔ یونیورسٹی آف کولوراڈو کے نیشنل سنو اور آئس ڈیٹاسینٹر کے سینئر ریسرچ سائنٹسٹ ٹیڈ اسکیمبوس کا کہنا تھا کہ برف کے پگھلنے کی بڑی وجہ کینیڈین آرکٹِک کے جزائر سے آنے والی گرم ہوائیں ہیں۔