نئی دہلی،(یو این آئی):الیکشن کمیشن نے سابق مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کی جانب سے قائم بہار کی علاقائی پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (ایل جی پی) میں داخلی تنازعہ کے پیش نظر پارٹی کی وراثت کی دعویداری کرنے والے دونوں گروپس کو پارٹی کا انتخابی نشان’بنگلہ‘کو استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
عبوری حکم کے تحت انھیں ریاستی اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے لیے اپنے اپنے لیے آزاد انتخابی نشان میں سے تین تین کی فہرست کے ساتھ کمیشن کے سامنے 4 اکتوبر کو دوپہر 1 بجے تک کمیشن کے سامنے درخواست دینا ہوگی۔ انھیں اپنا الگ الگ نام بھی رکھنا ہوگا۔انتخابی نشان (ریزرویشن اینڈ الاٹمنٹ) آرڈر ، 1968 کے تحت آج جاری کردہ ایک عبوری حکم کے مطابق اس علاقائی پارٹی کے نام اور انتخابی نشان کی دعویداری کرنے والے پشوپتی کمار پارس اور چراغ پاسوان کی سربراہی والے دھڑوں میں سے کوئی بھی جو ریاست میں اسمبلی کے آئندہ ضمنی انتخابات میں بنگلہ انتخابی نشان کا استعمال نہیں کر سکے گا۔
کمیشن نے فریقین سے اپنے اپنے دعویٰ کی حمایت میں پانچ نومبر تک دستاویز جمع کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ اس معاملے آگے فیصلہ کیا جا سکے۔ مسٹر پارس کے جون 2021 میں پارٹی کے صدر منتخب ہونے کے دعوے اور مسٹر چراغ پاسوان کی طرف سے ان کی مخالفت کیے جانے کے پیدا شدہ تنازعہ کا معاملہ کمیشن کے سامنے ہے۔
’بنگلہ‘مسمار،دونوں گروپ محروم، الیکشن کمیشن کا حکم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS