لکھنو (یو این آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لئے ہفتہ کو ہونے والی ووٹنگ میں غیر جانبداری و شفافیت پر شبہ کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے چیف الیکشن کمیشن سے اس ضمن میں خصوصی انتظامات کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایس پی کی جانب سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق اکھلیش نے کہا ہے کہ جس طرح سے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور دوسرے بی جے پی لیڈر ایم ایل سی کی سبھی سیٹیں جیتنے کا بیان دے رہے ہیں اس سے حکومت کی منشی پر سوالیہ نشان لگنا فطری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے گذشتہ سال پنچایت انتخابات میں جس تانا شاہی سے اپوزیشن کے نامزدگی کے دستاویزات کی لوٹ کی اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ بی جے پی کا جمہوریت اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں ذرا بھی یقین نہیں ہے ۔انہوں نے دلیل دی کہ مقامی باڈی ایم ایل سی انتخاکب میں بھی بی جے پی حکومت کے دبا میں بلا مقابلہ الیکشن کا ناٹک کیا گیا ہے ۔ ان واقعات کے تناظر میں یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ بی جے پی حکومت اس الیکشن میں بھی گھپلے بازی سے باز نہیں آئے گی اور وہ قانون ساز کونسل میں زبردستی اکثریت حاصل کرنے کی سازش کررہی ہے ۔اکھلیش نے کہا کہ یہ بات تو اب دن کے اجالے کی طرح روشن ہوگئی ہے کہ بی جے پی حکومت کو منتخب ہونے والے اداروں میں اپنی اکثریت بنانے کے لئے انتظامیہ کے غلط استعمال میں ذرا بھی تامل نہیں ہے ۔ افسران کے ذریعہ سے گرام پردھانوں، بی ڈی سی اور دیگر ووٹروں کو ڈرا دھمکا کر اور لالچ دے کر بی جے پی حکومت اب اپوزیشن سے پاک اور اجارہ داری پر مبنی اپنی حکمرانی اترپردیش پر لادنا چاہتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لئے بی جے پی کا یہ عمل خطرے کی گھنٹی ہے ۔ اکھلیش نے توقع کا اظہار کیا کہ جمہوریت کی پاکیزدگی اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے لئے الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری کو ادا کرتے ہوئے کل ہونے والی ووٹنگ میں حکمراں جماعت کو کوئی گھپلہ بازی نہیں کرنے دے گا۔ قابل ذکر ہے کہ کل ایم ایل سی کی 36سیٹوں پر انتخابات کے لئے صبح 8تا شام 4 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے ۔اس کے بعد 12اپریل کو ووٹ شمار کئے جائیں گے ۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS