نئی دہلی: تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے لوک تانترک یوا جنتا دل کے قومی صدر سلیم مالدوور نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کسان مخالف زرعی قوانین کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں فوراً واپس لے لینا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے کسان تحریک میں حصہ لیتے ہوئے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہونے کہاکہ آج ملک اس قانون کے خلاف سڑکوں پر ہے۔ گزشتہ سال ستمبر سے کسان ان تینوں زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلارہے ہیں اور گزشتہ زائد ازدو ماہ دہلی کی مختلف سرحدوں پر سخت ترین موسم میں خیمہ زن ہیں لیکن کوئی سدھ لینے کو تیار نہیں ہے اور کسانوں کے مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے ان پر طرح طرح کے الزامات عائد کرکے اس تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اب تک تومقامی باشندوں کے نام پر غنڈوں کو بھیجوا کر کسان تحریک کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو آخر کیا پریشانی ہے جب کسان کہہ رہے ہیں کہ یہ بل انہیں منظور نہیں ہے، یہ بل ان کے حق میں نہیں ہے اور حکومت تینوں قوانین تو کسانوں کے لئے ہی بنایا ہے جب انہیں پسند نہیں ہے تو حکومت کو تینوں قوانین کو واپس لینے میں گریز کیوں ہے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت کا متکبرانہ ہے اور اس سے ان کے جبر اور ڈکٹیٹر شپ کی بو آتی ہے۔ اگر حکومت کو جمہوریت میں ذرا سا بھی یقین ہے تو انہیں یہ قوانین فوراَ واپس لے لینا چاہئے۔
مسٹر سلیم نے جو کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ سے ملاقات کرکے اظہار یکجہتی کیا ہے، ان سے کہا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہیں کسان تحریک کی کھل کر حمایت کرتے ہیں اور کسانوں کو اس وقت تک تحریک جاری رکھنی چاہئے جب تک کہ حکومت کسانوں کے مطالبات واپس نہیں لے لیتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیاہے کہ پورا ملک کسانوں کے حق میں کھڑا ہوجائے اگر ایسا نہیں ہوا تو یہ ملک چند کارپوریٹ گھرانوں کے ہاتھوں بک جائے گا اور اناج کی قیمت اتنی بڑھ جائے گی کہ عام لوگوں کے دسترس سے باہر کی چیز ہوجائے گی۔
انہوں نے ہماری پارٹی پوری طرح کسانوں کی تحریک کی حمایت کرتی ہے اور اس تحریک کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس موقع پر لوک تانترک جنتا دل لیڈرارون کمار سریواستو اورکیرالہ کے سابق وزیر کے پی موہن بھی موجود تھے۔
مرکزی حکومت کسان مخالف تینوں زرعی قوانین فوراً واپس لینا چاہئے: سلیم مالدوور
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS