لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سربراہ مایاوتی نے ہاتھرس معاملے میں موجودہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے رہتے ہوئے سی بی آئی جانچ متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
محترمہ مایاوتی نے اتوار کو کہا کہ ہاتھرس کے ضلع مجسٹریٹ پروین کمار پر متاثرہ کے گھروالوں کو ڈرانے دھمکانے کا الزام ہے۔ اس کے باوجود حکومت نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ایسے میں لوگوں کے من میں خدشہ ہے کہ ڈی ایم کے رہتے ہوئے سی بی آئی جانچ منصفانہ طریقے سے نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے ٹویٹ کیا’’ہاتھرس اجتماعی آبرو ریزی معاملے کے متاثرہ کنبے نے ضلع کے ڈی ایم پردھمکانے وغیرہ کے کئی سنجیدہ الزام لگائے ہیں،پھر بھی یوپی حکومت کی پُراسرارخاموشی تکلیف دہ اور بے حد تشویش ناک ہے۔ حالانکہ حکومت سی بی آئی جانچ کےلئے راضی ہوئی ہے،لیکن اس ڈی ایم کے وہاں رہتے ہوئے اس معاملے کی منصفانہ جانچ کیسے ہوسکتی ہے ۔لوگ مشکوک ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ ہاتھرس میں حیوانیت کی شکار متاثرہ کی موت کے بعد کھڑے ہوئے سیاسی ہنگانے کے درمیان وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتے کو معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی سفارش کی تھی۔ حالانکہ متاثرہ کا کنبہ حکومت کے اعلان سے مطمئن نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ معمالے کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے ہوتی تو اچھا رہتا۔
متاثرہ کا کنبہ ڈی ایم پروین کمار پر دھمکی اور بدسلوکی کے الزام لگا چکا ہے۔ انہوں نے ڈیایم پروین کمار کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ڈی ایم کے رہتے سی بی آئی جانچ متاثر ہونے کا خدشہ:مایاوتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS