خلا میں ہندوستان کے نئے دور کا آغاز: پروفیسر اسلم جمشید پوری

0

پروفیسر اسلم جمشید پوری

بڑا ہی تاریخی اور یاد گار لمحہ تھا جب ہندوستان کے سبھانشو نے آئی ایس ایس پر قدم رکھا۔ہر ہندوستانی کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔سبھانشو پہلے ہندوستانی بنے،جنہوں نے بڑی شان سے انٹر نیشنل خلائی اسٹیشن پر اپنے قدم رکھے۔ ان کا وہاں موجود خلائی مسافروں نے استقبال کیا۔ان کے ساتھ امریکہ کے پیگی وہسٹن سن، ہنگری کے ٹبور کپو، پو لینڈ کے سلاووز وسنی وہسکی تھے۔ ان چاروں مسافروں کو لے کر خلائی ڈریگن 28گھنٹے کے طویل سفر میں پہلے زمین کے مدار کا چکر لگانے کے بعد خلا میں پہنچا۔
ایکسی اوم-4 مشن کی کمانڈر پیگی وہسٹن سن نے سبھانشو شکلا کو خلا میں انٹر نیشنل خلائی پِن دیا۔اس طرح ہندوستان کے سبھانشو شکلا خلا کا سفر کر نے والے دنیا کے634 ویں خلائی مسا فر بنے۔ ہندوستان کے وقت کے مطابق جمعرات26جون شام چار بجے کے آس پاس ڈریگن طیارہ خلا میں داخل ہوا۔ منصو بے کے مطابق گروپ کیپٹن سبھانشو شکلا خلا میں تقریباً 14 دن گزاریں گے۔اس دوران وہ خلا میں کئی طرح کے تجربے بھی کریں گے۔ان کے اس مشن میں ہندوستانی ادارہ اسرو اور امریکی ادارے ’ناسا‘ نے مل کر کام کیا۔

اس سے قبل1984میںراکیش شر ما نے خلامیںزمینی مدار میں 7 دن گزارے تھے۔ان کا یہ مشن اس وقت کے سوویت روس کے تعاون سے ہوا تھا۔وہ خلا میں جانے والے پہلے ہندوستانی تھے۔انہوں نے وہاں 7 دن گزارے تھے۔وہاں پہنچنے پر ہندوستان کی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی نے ان سے پوچھا تھا کہ اوپر سے ہمارا ہندوستان کیسا لگتا ہے تو انہوں نے لمبا چوڑا جواب نہ دے کر یہ مشہور مصرعہ پڑھا: ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘، اس پر ہندوستانیوں نے خوب خوشیاں منائی تھیں۔ انہیں راکیش شرما پر فخر تھاجس نے خلا میں جانے والے پہلے خلائی مسافر کا اعزازحاصل کیا تھا۔اس بار بھی جب سبھانشو شکلا خلا میں پہنچے،وہاں ان کا استقبال ہوا تو انہوں نے یہی کہا کہ میرے بازو میں ترنگا لگا ہے۔اس پر ہندوستانی جذباتی ہو گئے تھے۔ سبھانشو نے مزید کہا کہ یہاں کی زندگی بالکل الگ ہے۔میں بچوں کی طرح پھر سے چلنا، اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا سیکھ رہا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ڈریگن طیارہ زمین کے مدار کا طواف کر رہا تھا اور انٹر نیشنل اسٹیشن سے جڑنے والا تھا توتیر نا بہت ہی فرحت بخش احساس تھا۔اس سے پہلے میرے اندر خلا میں جانے اور وہاں کے نظاروں کو دیکھنے کی جستجو اورلگن تھی،لیکن یہاں آکرمیں نے سب دیکھ لیا ہے۔یہ میرے لیے ایک یادگار ہے۔میں لطف اندوز ہو رہا ہوں۔

آئی ایس ایس کیا ہے ؟ کیا یہ واقعی کوئی اسٹیشن ہے؟ کیا یہاں زمین بھی ہے؟ یہ ایک مصنوعی سیارہ جیسا ہے۔اس کو پہلی بار خلا میں Russian Zaryaنے 1998میں بھیجا تھا۔ جو 2011میں ہر طرح کے آلات سے لیس اور تیار ہوا۔یہ ایک خلائی اسٹیشن ہے ( یوروپین اسپیس ایجنسی کے مطابق) جسے روس،یو ایس اے، یوروپ،کناڈا اور جاپان نے مشترکہ طور پر فروغ دیا ہے۔ اس اسٹیشن کی چوڑائی 358 فٹ اور اس کا وزن 4 لاکھ کلو گرام سے زائد ہے۔ یہ زمین کے مدار سے تقریباً 370 سے 460 کلو میٹر اونچائی پر زمین کا طواف کر تا رہتا ہے۔یہ 2800 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے24گھنٹے میں زمین کے تقریباً16 چکر لگاتا ہے۔اسی لیے یہاں رہنے والے لوگ24گھنٹے میں16 بار سورج طلوع اور غروب کا حسین نظارہ دیکھتے ہیں۔ 2023سے اس کی گروپ سی ای او کیسپر فینگل ہیں۔آپ کو یہ جان کر حیرانی اور خوشی ہو گی کہ آئی ایس ایس پر مسلمان بھی مو جود ہیں۔2007میں ملیشیا کے ہوائی خلا باز شیخ موسزیپر شکور کو پہلا ایسا مسلمان مسافر ہونے کا شرف حاصل ہوا،جس نے انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن پر کامیابی سے قدم رکھا اور خلا میں اسلام کا پرچم بلندکیا۔

سبھانشو شکلا اور دیگر ہندوستانی سائنسداں مبارک باد کے مستحق ہیں۔اسرو کی پوری ٹیم خاص کر میزائل مین عبدالکلام کو سلام کہ انہوں نے ہندوستان کو نہ صرف طرح طرح کی میزائلیں دیں بلکہ ملک کو ایٹم بم سے بھی لیس کیا۔آج ہندوستان دنیا میں کسی سے کم نہیں۔بندوق سے لے کر، میزائل، ٹینک، توپ، جنگی جہاز اور ایٹم بم تک خود بناتا ہے۔ابھی کچھ ماہ قبل ہمارے سائنسدانوں نے چاند پر اپنا جھنڈا لہرایا۔ چندریان کے ذریعہ ہندوستان نے اپنا مشن کامیاب کیا۔ ہندوستان کے سائنسداں یہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے سورج پر بھی کمندیں ڈال دیںاور اب سبھا نشو نے ہمارا سر فخر سے اونچا کر دیا ہے۔ اسرو کے چیف ڈاکٹر وی نارائن،سابق چیف ایس سومناتھ اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد۔اسرو نے اپنے سیارے تو کامیابی سے خلا میں داغے ہیں۔ساتھ ہی وہ لوگ دیگر ممالک کے بنائے ہوئے سیارے بھی خلا میںپہنچانے کاکام کر رہے ہیں۔یہ سبھی سیارے کامیابی سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں۔ اس سے یہ پیغام بھی عام ہوتا ہے کہ ہندوستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے معاملے میں بہت آگے ہے جو اپنے تو اپنے دوسروں کے سیارے بھی خلا میں بھیجنے میں ماہر ہے۔

اس موقع پر ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے فون پر سبھانشو کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میری طرف سے پہلے آپ کو مبارکباد۔ آپ نے ہم سب کاسر فخر سے بلند کیا ہے۔میری آواز اکیلی نہیں، اس میں140کروڑ ہندوستانیوں کی آواز شامل ہے۔آپ کے نام میں ہی ’ شبھ ‘ ہے، اس کا مطلب آپ کا خلائی سفر ہندوستان کے نئے دور کا ’ شبھ‘ آغاز ہے۔اس پر سبھانشو نے جواباً کہا کہ میں 140کروڑ ہندوستانیوں کی دعا سے ٹھیک ہوں۔میرا یہ سفر صرف میرا نہیں،ہم سب بھارتیوں کا ہے۔میں نے اوپر سے اپنا ملک دیکھا، وہ مجھے بہت اچھا لگا بلکہ یہ تو واقعی میں بہت شاندار ہے۔ نقشے سے بھی خوبصورت۔سبھانشو نے ہندوستان کے نو جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ تم لوگ کبھی ہمت نہ ہارنا۔کامیابی تو ایک نہ ایک دن ملے گی ہی۔ آج سبھانشو شکلا کی کامیابی کے ساتھ انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن میں جاری تحقیقات کے لیے مبارکباد۔ 14 دن تک وہ وہاں مختلف پروگراموں کے تحت تحقیق کریں گے۔ ہم 140 کروڑ ہندوستانیوں کو امید اور دعا ہے کہ وہ اپنا مشن پورا کرکے بخیر واپس آئیں اور ہندوستان کو مختلف محاذوں پر بے مثل بنائیں۔

[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS