غزہ، (یو این آئی) صہیونی فورسز نے ایک اور وحشیانہ کارروائی میں اقوام متحدہ کے ادارے ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘ کے قائم کردہ اسکول کو بمباری سے تباہ کر دیا، جس کے نتیجےمیں بچوں اور خواتین سمیت 32 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں قائم انروا کے اسکول میں بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی تھی، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ خوفناک اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے شرمناک اعتراف کیا ہے کہ اس کے جیٹ طیاروں نے غزہ میں انروا کے ایک اسکول کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ عمارت میں حماس کے جنگجوؤں نے پناہ لی ہوئی تھی۔
اسرائیلی فوج نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس کے جنگجوؤں نے پناہ گاہ کو استعمال کیا، اور اسکول کے علاقے سے کارروائیاں کیں، اسرائیلی فوج نے انھیں نشانہ بنا کر ختم کر دیا۔ عام شہریوں کو نقصان کم سے کم ہو، اس مقصد کے لیے بھی اقدامات کیے گئے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے نصیرات پناہ گاہ میں حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ سرکاری میڈیا آفس کے ترجمان اسماعیل الثوبتہ نے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیل درجنوں بے گھر افراد کے خلاف کیے گئے وحشیانہ جرم کو جواز فراہم کرنے کے لیے ’جھوٹی من گھڑت کہانیاں‘ بنا رہا ہے۔
حکومتی میڈیا آفس نے کہا نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ’خوفناک قتل عام‘ ’نسل کشی‘ کا واضح ثبوت ہے، اسماعیل الثوبتہ نے کہا کہ شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جب کہ زخمیوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی الاقصیٰ شہدا اسپتال پہنچ رہی ہے، جو گنجائش سے تین گنا زیادہ زخمی مریضوں سے بھرا ہوا ہے۔
صیہونی فورسز نے بوریج اور المغازی پناہ گزین کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے، جن میں 15 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، دیر البلح میں بھی ایک گھر پر بمباری سے 5 فلسطینی شہید ہوئے، اس طرح گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 80 سے زائد فلسطینی شہید اور 182 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں 36 ہزار 586 فلسطینی شہید اور 83 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کئی بار غزہ میں انروا کی پناہ گاہوں پر کھلے عام حملے کر چکا ہے، ایجنسی کی تازہ ترین صورت حال کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ میں یو این کی تنصیبات میں پناہ لینے کے دوران ایک اندازے کے مطابق 455 بے گھر افراد مارے جا چکے ہیں۔
نصیرات پناہ گزین کیمپ میں یو این اسکولوں کو بار بار نشانہ بنایا گیا ہے، ایجنسی نے بتایا کہ 11 اور 13 اپریل کے درمیان اسکول کی پناہ گاہ کو 3 بار نشانہ بنایا گیا اور 7 افراد کی جانیں گئیں۔ اکتوبر سے اب تک ایجنسی کے 186 احاطوں کو نشانہ بنانے کے 430 واقعات ہو چکے ہیں، کئی عمارتوں کو اسرائیلی فورسز نے متعدد بار نشانہ بنایا۔
ایجنسی جنگ سے قبل غزہ میں 183 اسکول چلا رہی تھی، تاہم اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد ان اسکولوں کو پناہ گاہوں میں تبدیل کر دیا گیا تھا، جنگ کے ابتدائی مہینوں میں تقریباً 10 لاکھ افراد نے اسکولوں کی عمارتوں میں پناہ لی تھی۔
اب یونیسیف کا کہنا ہے کہ طبی سہولتوں کے فقدان کے سبب زخمیوں اور مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، عالمی برادی فوری غزہ میں فیلڈ اسپتال قائم کرے۔