غزہ سٹی، (یو این آئی): غزہ میں کئی دنوں سے بند اہم ٹیلی کمیونیکیشن کو مرمت کے بعد بحال کر دیا گیا ہے، لیکن ایندھن کی قلت کی وجہ سے دوبارہ بند ہو سکتا ہے، اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے پیر کو خبردار کیا ہے۔
اوچی ایچ اے نے کہا، “ہفتہ کے آخر میں، خراب شدہ فائبر کیبلز کی مرمت کے بعد غزہ میں ٹیلی کمیونیکیشن بحال کر دیا گیا۔”
“ہنگامی راحت کے مربوط اور جان بچانے کے لیے ضروری انسانی ہمدردی کی ٹیموں کے پاس 24 گھنٹے سے زیادہ وقت تک نسبتاً مستحکم کنیکٹوٹی رہی ہے۔
اوسی ایچ اے نے کہا کہ فوری ایندھن کی فراہمی کے بغیر، ٹیلی کمیونیکیشن بہت جلد دوبارہ بند ہوجائے گا۔ ہنگامی کمروں کو چلانے، ایمبولینس کو بجلی دینے اور پانی کو صاف کرنے اور پمپنگ اسٹیشنوں کو چلانے کے لیے بھی ایندھن کی ضرورت ہے۔
دفتر نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی ٹیمیں جوتھوڑا ایندھن بچا ہے، اسے راشن کررہی ہیں اور ٖغزہ کے اندر ان علاقوں میں ذخیرہ شدہ اسٹاک کو واپس لانے کا کام کر رہی ہیں، جہاں تک پہنچنا مشکل ہے۔ ایک ٹیم رفح میں ذخیرہ شدہ ایندھن تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔ اگر مشن ایندھن حاصل کرلیتا ہے، تو یہ اہم خدمات کو تھوڑا اور وقت دے گا، حالانکہ بہت زیادہ نہیں۔
اوسی ایس اے نے کہا کہ اسرائیلی حکام کو غزہ کے اندر اور اس کے ارد گرد، خاص طور پر شمالی حصے میں اور اس کے اندر خاطرخواہ مقدار میں نقل و حرکت کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے، جہاں ایندھن کی نقل وحرکت کو اکثر روک دیاجاتاہے۔
Salute to the brave telecommunications heroes in Gaza — they restored the internet line amidst heavy bombing, risking their own lives. They brought our voices back from the heart of a silent genocide 📡💔 pic.twitter.com/kzqch5yAdm
— mohammed hussein~Gaza 🇵🇸 (@mohammedIhysse) June 14, 2025
“Telecoms have been used as a weapon of war against civilians,” UNRWA @JulietteTouma tells @AP.
The latest #Gaza blackout has crippled life-saving coordination, cutting families off from critical information—and from one another.
Everyone should have access to telecoms.Full… pic.twitter.com/YIn2sKZ4Xt
— UNRWA (@UNRWA) June 22, 2025