طالبان ڈیڈ لائن کے مطابق انخلا کیلئے پر امید
کابل: طالبان نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر افغانستان سے امریکہ اور نیٹو کی افواج کا دوحہ معاہدے کے مطابق انخلا نہیں ہوتا تو طالبان کے حملوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ طالبان کی طرف سے یہ تنبیہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں پریس کانفرنس کے درمیان سامنے آئی۔ جو کہ بین الاقوامی مندوبین کی موجودگی میں افغان امن عمل سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں سست روی کو ختم کرنے کے لیے منعقدہ ماسکو کانفرنس کے اگلے روز کی گئی۔ امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ کے دور میں امریکہ اور طالبان کے درمیان گزشتہ برس فروری میں طے پانے والے معاہدے پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے ‘اے بی سی’ کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ رواں سال یکم مئی کی ڈیڈ لائن پر عمل ممکن ہو سکتا ہے۔ تاہم ان کے بقول یہ مشکل عمل ہے۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر ڈیڈ لائن میں توسیع ہوتی بھی ہے تو وہ زیادہ نہیں ہو گی۔ ماسکو میں طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے رکن سہیل شاہین کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بین الاقوامی افواج کو افغانستان سے جانا چاہیے۔ سہیل شاہین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر افواج یکم مئی کے بعد بھی افغانستان میں تعینات رہتی ہیں تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی اور اس خلاف ورزی کا ردِ عمل ہو گا۔
بین الاقوامی افواج کو افغانستان سے نکل جانا چاہیے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS