کابل (ایجنسیاں) : غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان نے اسپیشل فورسز کو افغانستان میں موجود داعش کے کارندوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے ،تاکہ داعش جنگجو مستقبل میں طالبان کیلئے مسائل پیدا نہ کرسکیں۔ طالبان کے ترجمان بلال کریمی کے مطابق داعش کے متعدد جنگجو یا تو مارے جا چکے ہیں یا پھر ان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ افغانستان میں داعش کی پناگاہیں تو موجود نہیں، تاہم پھر بھی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔خبرساں ادارے کے مطابق طالبان فورسز نے داعش جنگجوؤں کے خلاف کابل اور ننگرہار میں کارروائیاں شروع کی ہیں، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ حالیہ دنوں میں افغانستان میں ہونے والے زیادہ تر حملے صوبے ننگر ہار میں ہی کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب طالبان حکومت کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے، جس کے تحت گروہ کے اراکین کو کابل میں گھروں اور دفاتر میں داخل ہونے سے منع کیا گیا ہے۔ سرکاری خبررساں ایجنسی بختر نیوز کے مطابق اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی کو بھی کابل شہر اور اس کے گرد و نواح میں گھروں اور دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، چاہے وہ گاڑیوں اور آلات کی تلاشی لینے کیلئے ہو، اور نہ انھیں کسی سے گاڑیاں اور آلات لینے کی اجازت ہو گی۔اس کے علاوہ طالبان کے عربی زبان میں چلائے جانے والے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں یہ بھی شائع کیا گیا ہے کہ عبوری وزیرِ اعظم نے حکم دیا ہے کہ تمام فوجی اہلکار اور سکیورٹی فورسز نجی گھروں کو خالی کر کے فوجی اڈوں میں منتقل ہو جائیں۔یہ اعلان اس حکم نامے کے ایک روز بعد آیا ہے، جس میں طالبان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کابل میں ایسے گھر جن کے رہائشی افغانستان چھوڑ کر جا چکے ہیں، انھیں کرایے پر دے دیا جائے گیا اور اس سے اکٹھی ہونے والی رقم سینٹرل بینک میں جمع کروا دی جائے گی۔یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ملک میں معاشی بحران شدید ہوتا جا رہا ہے۔اس اعلامیے کے مطابق جو لوگ مغربی ممالک فرار ہو گئے ہیں، ان کے گھروں کو کرایے پر دے دینا چاہیے، جب تک کہ وہ افغانستان واپس نہ آ جائیں۔اس اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ یہ کرائے سینٹرل بینک میں جمع کروائے جائیں گے، لیکن اس سے آنے والا منافع ان گھروں کے مالکان کو اس وقت دیا جائے گا جب وہ اپنے گھروں میں واپس آئیں گے۔
طالبان کا اسپیشل فورسز کو داعش کے خلاف کارروائی کا حکم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS