امریکہ کو افغانستان کانفرنس سے بہتر نتائج کی توقع
کابل :طالبان نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے کی پاسداری کرے اور اپنی فوجیں افغانستان سے نکال لے ۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں یہ بات کہی۔ اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اے بی سی نیوزکو بتایا ’افغانستان سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے لئے یکم مئی 2021 کی آخری تاریخ کی پیروی کرنا انتہائی مشکل ہے‘۔ طالبان کے ترجمان نے کہا ’دوحہ معاہدے پر عمل ہونا ضروری ہے ۔ امریکہ کو افغانستان سے اپنی فوجوں کے انخلا کو یقینی بنانے کے لئے اس پر عمل کرنا چاہئے ۔ یہ امریکہ اور ہمارے ملک دونوں کے مفاد میں ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ فروری 2020 میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے مابین افغانستان کے بارے میں ایک معاہدہ طے پایا تھا ، جس میں امریکہ نے افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا عہد کیا تھا۔ دوسری جانب امریکہ نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ روس کے ذریعہ افغانستان پر تبادلہ خیال کے لئے رواں ہفتے ہونے والی کانفرنس کا نتیجہ مثبت ہوگا اور عالمی برادری اس مسئلے کے حل کے لئے مل کر کام کرے گی۔ امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جلینا پورٹر نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ جلینا پورٹر نے کہا ’ہمیں پوری امید ہے کہ افغانستان کے مسئلے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے کانفرنس کے نتائج میں بہتری آئے گی۔ ہم یقینی طور پر بین الاقوامی برادری کی طرف سے افغانستان میں امن و استحکام کے لئے کی جانے والی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں‘۔ خیال رہے جمعرات کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں افغانستان کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے ایک کانفرنس منعقد ہوگی جس میں روس ، چین ، امریکہ اور پاکستان کے وفود شرکت کریں گے ۔ اس میں افغان حکومت اور طالبان کے وفد بھی حصہ لیں گے ۔
طالبان کی امریکہ سے دوحہ معاہدے پر عمل کرنے کی اپیل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS