نئی دہلی (ایجنسی): سال 2020 کورونا وبا کی وجہ سے معاشی بحران کا سال تھا۔ اس دوران سال 2019 کے مقابلے تاجروں میں خودکشی کے فیصد میں 50 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ تاجر برادری نے بھی کسانوں سے زیادہ اموات ریکارڈ کیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ایک سال 10،677 کسانوں کے مقابلے 2020 میں 11,716 تاجروں نے خودکشی کی۔ ان 11,000 سے زیادہ اموات میں سے 4,356 تاجر اور 4,226 بیچنے والے تاجرتھے۔
یہ وہ تین گروہ ہیں جن میں این سی آر بی نے خودکشی کے ریکارڈ کی درجہ بندی کی ہے۔ 2019 کے مقابلے میں 2020 میں کاروباری برادری کی خودکشیوں میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔ تاجروں میں خودکشیاں 2019 میں 2,906 سے بڑھ کر 2020 میں 4,356 ہوگئیں۔ یہ تعداد 49.9 فیصد زیادہ ہے۔ ملک میں خودکشی کی کل تعداد 10 فیصد اضافے سے 1,53,052 ہوگئی جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ روایتی طور پرتاجر برادری نے ہمیشہ کسانوں کے مقابلے میں ایسی اموات کم دیکھی ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے
لاک ڈاؤن کے دوران چھوٹے کاروباریوں اور تاجروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا جس سے بہت سے لوگ اپنے شٹر بند کرنے پر مجبور ہوئے۔ کووڈ کے سال میں چھوٹے کاروبار بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ اب تک یہ مانا جاتا تھا کہ فصل کی خرابی اور بڑھتے ہوئے قرض کی وجہ سے زیادہ کسان خودکشی کرتے ہیں لیکن اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کاروباری طبقے میں تناؤ کم نہیں ہے۔
حیرت ناک انکشاف،کسانوں سے زیادہ تاجروں کی خودکشی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS