سریش رینا نے تمام طرز کی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا

0

نئی دہلی (یو این آئی) : ہندوستان کے سابق بلے باز سریش رائنا نے منگل کو تمام فارمیٹس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے انڈین پریمیئر لیگ اور ڈومیسٹک کرکٹ کیریئر کے اختتام پر مہرلگادی۔رائنا نے ٹویٹر پر کہاکہ “میرے ملک اور ریاست اتر پردیش کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے ۔ میں تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہوں۔ میں بی سی سی آئی، اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن، چنئی سپر کنگز، مسٹر راجیو شکلا اور اپنے تمام مداحوں کا ان کی حمایت اور میری صلاحیتوں پر یقین کرنے کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔’’رائنا کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد ان کی آئی پی ایل ٹیم چنئی سپر کنگز نے انہیں الوداعی ٹویٹ کیا۔ چنئی نے ٹویٹ کر کے لکھا کہ امبودین کی سڑکیں آپ کو نہیں بھول سکتیں۔ آپ ہمارے لیے بہت معنی رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ رائنا نے خود 15 اگست 2020 کو سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہہ دیا تھا۔رائنا نے اپنے 17 سالہ بین الاقوامی کیریئر میں 18 ٹیسٹ، 226 ون ڈے اور 78 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے ۔ انہوں نے اپنے ون ڈے کیریئر میں 5615 رنز بنائے جبکہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں انہوں نے 1605 رنز بنائے۔ رائنا 2010 کے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے خلاف سنچری بنا کر اس فارمیٹ میں سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے ۔ وہ طویل عرصے تک تینوں فارمیٹس میں سنچری بنانے والے واحد ہندوستانی بلے باز رہے اور آج بھی وہ ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 100 رنز کا ہندسہ چھونے والے واحد ہندوستانی بلے باز ہیں۔رائنا طویل عرصے تک ہندوستانی مڈل آرڈر میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے ، انہوں نے 2011 کے ورلڈ کپ کی فتح میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ رائنا نے آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل میں 28 گیندوں پر 34 رنز بنائے اور یوراج سنگھ کے ساتھ 74 رنز کی شراکت داری کرکے ہندوستان کو فتح سے ہمکنار کیا تھا۔ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے رائنا ٹیم کے آخری سرکردہ بلے باز تھے ۔ ایسے میں انہوں نے یوراج کے ساتھ قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کو سیمی فائنل تک پہنچایا تھا۔رائنا نے پاکستان کے خلاف سیمی فائنل میں بھی مشکل کشا کا کردار ادا کیا تھا۔ کپتان دھونی (25) کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم 205 رنز پر چھ وکٹیں گنوا چکی تھی۔ رائنا نے یہاں 39 گیندوں پر 36 رنز بنائے اور لوئر آرڈر کے بلے بازوں کے ساتھ رنز جوڑ کر ٹیم کو 260 رنز کے باعزت اسکور تک پہنچا دیا۔ رائنا کی شراکت انمول ثابت ہوئی کیونکہ ہندوستان نے پاکستان کو 39 رنز سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔مسٹر آئی پی ایل کے نام سے مشہور رائنا نے آئی پی ایل میں 205 میچ کھیلے اور 32.52 کی اوسط سے 5528 رنز بنائے ۔ رائنا اپنے آئی پی ایل کیریئر کے ایک بڑے حصے کے دوران چنئی سپر کنگز (سی ایس کے ) کے اہم کھلاڑی تھے ۔ وہ اب بھی 11 سیزن میں 4687 رنز کے ساتھ سی ایس کے کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ تاہم فرنچائز نے انہیں 2022 کی نیلامی سے پہلے ریلیز کردیا کر دیا تھا، جہاں انہیں کسی بھی ٹیم نے نہیں خریدا تھا۔رائنا نے 2002-2003 میں اتر پردیش کے لیے اپنا ڈومیسٹک ڈیبیو کیا تھا، 109 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ، 6871 رنز بنائے اور 41 وکٹیں لیں۔ 2005 میں مدھیہ پردیش کے خلاف اپنا لسٹ-اے ڈیبیو کرنے کے بعد انہوں نے 302 میچوں میں اتر پردیش کی نمائندگی کی، 8078 رنز بنائے اور 64 وکٹیں حاصل کیں۔
رائنا نے 2018 سے فرسٹ کلاس یا لسٹ اے کرکٹ نہیں کھیلی ہے ۔ وہ آخری بار اکتوبر 2018 میں آئی پی ایل میں بھی نظر آئے تھے ۔ رائنا نے تصدیق کی ہے کہ وہ روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز میں انڈیا لیجنڈز کے لیے کھیلتے نظر آئیں گے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS