نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بھیما کورے گاوں تشدد معاملہ میں سماجی کارکن گوتم نولکھا اور آنند تلتمبڈے کو خودسپردگی کرنے کے لئے فاضل مہلت دیئے جانے سے متعلق عرضی پر بدھ کو فیصلہ محفوظ کرلیا۔دونوں عرضی گزاروں کے وکیل نے جج اشوک بھوشن اور جج ایس رویندر بھٹ کی بنچ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوئی سماعت کے دوران کہاکہ ان کے دونوں موکل 65برس سے زیادہ عمر کے ہیں اور دل کی بیماری سے متاثر ہیں۔ کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کے وقت دونوں کو جیل بھیجنا انہیں موت کے منہ میں جھونکے جیسا ہوگا۔
حالانکہ سالسٹر جنرل تشار مہتہ نے ان کی اس دلیل کی یہ کہتے ہوئے پرزور مخالفت کی کہ عرضی گزار کورونا کے نام خودسپردگی کو زیادہ سے زیادہ وقت تک ٹالنا چاہتے ہیں جبکہ جیل ہی ان کے لئے زیادہ محفوظ جگہ ہوگی۔ عدالت نے اس کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عرضی گزاروں نے عدالت عظمی سے خودسپردگی کی مدت بڑھائے جانے کی درخواست کی تھی لیکن انہیں ہائی کورٹ جانے کی صلاح دی گئی تھی۔ ہائی کورٹ سے ان کی عرضی خارج ہونے کے بعد وہ پھر سے عدالت عظمی پہنچے۔
خیال رہے کہ گزشتہ 16مارچ کو جج ارون مشرا اور جج ایم آر شاہ کی بنچ نے نولکھا اور ماہر تعلیم آنند تلتمبڈے کو راحت دینے سے انکارکرتے ہوئے تین ہفتہ میں خودسپردگی کرنے کے لئے کہا تھا۔
- Business & Economy
- Regional
- Delhi NCR
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
بھیما کورے گاوں: نولکھا، تلمبڈے کی مہلت کی عرضی پر فیصلہ محفوظ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS