سسودیا کی ضمانت کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ای ڈی، سی بی آئی کو نوٹس بھیجا

0

نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر، جو تقریباً چھ مہینوں سے شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں، انہیں 28 جولائی یعنی اگلی سماعت کی تاریخ تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس اجل بھوئیاں نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا۔
جسٹس کھنہ کی سربراہی والی بنچ ابتدائی طور پر اس معاملے کو 21 اگست کو مزید سماعت کے لیے ملتوی کرنا چاہتی تھی، لیکن سسودیا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عرضی گزار کی اہلیہ کی بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے جلد سماعت کی استدعا کی۔ اس کے بعد بنچ نے اگلی سماعت کی تاریخ 28 جولائی مقرر کی۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے طویل پوچھ گچھ کے بعد منی لانڈرنگ کے الزام میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
مسٹر سیسودیا نے دونوں معاملوں میں مختلف تاریخوں پر ٹرائل کورٹ کی طرف سے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں انہیں مایوسی ہوئی تھی۔
مسٹر سسودیا نے عبوری ضمانت نہ دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں خصوصی رخصت کی عرضی داخل کرکے چیلنج کیا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے 10 جولائی کو سسودیا کی عرضی کی جلد سماعت کی اجازت دی تھی اور اسے 14 جولائی کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ خصوصی ذکر کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے بنچ کے سامنے استدعا کی کہ سسودیا کی اہلیہ کی طبیعت ناساز ہے اور انہوں نے ان کی درخواست کی جلد سماعت کی درخواست کی، جسے قبول کر لیا گیا۔
سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا نے 6 جولائی کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جب ہائی کورٹ نے سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے درج ایف آئی آر کے سلسلے میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

ہائی کورٹ نے 3 جولائی کو قومی دارالحکومت کی شراب پالیسی 2021-22 میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا) اور اس سے قبل 30 مئی کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعہ درج ایک کیس میں سسودیا اور دیگر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی تھی۔
جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے ای ڈی کیس میں سسودیا کے علاوہ شریک ملزم وجے نائر، ابھیشیک بوئیناپلی اور بی۔ بابو کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا۔
جسٹس شرما نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ یہ مقدمہ عوامی پیسے کے بھاری نقصان اور گہری سازش کے الزام پر مبنی ہے۔ اس معاملے میں درخواست گزار سسودیا پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ اس لیے اس معاملے کو ایک مختلف انداز سے دیکھنا ہوگا۔
ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس معاملے میں سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا پر باہر کے لوگوں کے مشورے پر شراب بندی پالیسی کو متاثر کرنے کا الزام ہے۔
ہائی کورٹ کی اسی بنچ نے 30 مئی کو سی بی آئی کی طرف سے درج ایف آئی آر میں سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا اور پھر اسی سنگل بنچ نے یہ کہتے ہوئے سسودیا کی عرضی کو خارج کر دیا تھا کہ درخواست گزار ایک بااثر شخص ہے۔ ضمانت ملنے کے بعد وہ گواہوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس لیے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
اس سے قبل ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے 31 مارچ کو سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد سسودیا نے خصوصی عدالت کے اس فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
خصوصی عدالت نے 28 اپریل کو ای ڈی کی طرف سے درج منی لانڈرنگ ایف آئی آر میں سسودیا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
سسودیا کو سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں عدالتی تحویل میں تہاڑ جیل میں بند ہے۔
سی بی آئی کیس میں عدالتی حراست کے دوران ای ڈی نے سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی اور 9 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں خصوصی عدالت نے ای ڈی کی درخواست پر سسودیا کو اپنی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ سیسویا کی ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں اس معاملے میں بھی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔
سی بی آئی نے 17 اکتوبر 2022 کو سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی۔ سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو سسودیا اور 14 دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS