نئی دہلی: سپریم کورٹ نے لاک ڈاون کے سبب بار کلرکوں کے سامنے سنگین اقتصادی بحران کے پیش نظربارکلرک کو ہر مہینے 15 ہزار دینے سے متعلق عرضی پر سماعت کرنے سے آج انکار کردیا۔
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی ڈویژن بنچ نے بارکلرک ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی درخواست پرسماعت سے انکار کردیا۔عدالت نے کہا کہ وہ حکومت کو کورٹ بند ہونے کے سبب اقتصادی بحران کا سامنا کررہے بارکلکروں کو ہرماہ پندرہ ہزارروپئے دینے کی ہدایت نہیں دے سکتا۔
درخواست گزار کی طرف سے سینئروکیل سدھارتھ لوتھرا نےعرضی واپس لینے کی یہ کہتے اجازت مانگی کی وہ اس معاملے میں بی سی آئی سے رجوع کریں گے لیکن جسٹس شاہ نے کہا کہ بی سی آئی صرف وکیلوں کے مسائل پر ہی فیصلہ کرسکتی ہے،بار کلکروں کے معاملے پرنہیں۔
بارکلرک ایسوسی ایشن نے عرضی دائر کرکے اپنے مالی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے مدد کی اپیل کی تھی۔ عرضی گزاربار کلرک ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین مہینے سے بار کلرک اقتصادی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔عرضی گزار نے بارکلرکوں کو ہرماہ پندرہ ہزارروپئے کی ادائیگی کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو ہدایت دینے کی اپیل کی تھی۔
- Business & Economy
- Regional
- Delhi NCR
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
بارکلرکوں کو مالی مدد سے متعلق عرضی سپریم کورٹ میں مسترد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS