نئی دہلی، (یو این آئی): سپریم کورٹ نے بدھ کے روز ادے پور میں درزی کنہیا لال تیلی کے قتل پر مبنی ہندی فلم ‘ادے پور فائلس’ پر عدالتی روک ہٹانے سے انکار کر دیا۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جائمالیہ باغچی کی بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے عبوری حکم امتناعی میں فی الحال مداخلت کرنے سے انکار کر دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت (دہلی ہائی کورٹ کی) ہدایت کے مطابق فلم کی تحقیقات کر سکتی ہے اور تب تک یہ معاملہ متعلقہ درخواستوں پر سماعت کے لیے زیر التواء رہے گا۔
بنچ نے اپنے حکم میں کہا، “ہم اس معاملے کو زیر التوا ء رکھیں گے۔ ہم ہائی کورٹ کے سامنے حکومت ہند کے موقف کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ فرض کریں کہ مرکز اس میں کچھ غلط نہ بتائے، تو ہم اس پر غور کریں گے۔ اگر سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن فلم میں کچھ ترمیم کرتا ہے، تو ہم اس کا بھی مطالعہ کر سکتے ہیں۔ اگر مرکز اس معاملے کو نہیں اٹھا تا ہے، تو یہ ایک الگ بات ہے۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ہم ایک یا دو دن انتظار کرسکتے ہيں۔”
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ فلم سے متعلق اعتراضات پر فیصلہ کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو اس معاملے پر فوری فیصلہ کرنا چاہیے۔ اس معاملے میں اگلی سماعت کے لیے 21 جولائی کی تاریخ طے کرتے ہوئے بنچ نے کہا، “ہمیں امید ہے کہ متعلقہ کمیٹی وقت ضائع کیے بغیر نظرثانی کی درخواست پر فوری فیصلہ کرے گی۔”
واضح ر ہے کہ یہ فلم 11 جولائی سے ریلیز ہونے والی تھی، لیکن اس سے پہلے 10 جولائی کو دہلی ہائی کورٹ نے اس پر عبوری روک لگا دی تھی۔ عدالت نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر ارشد مدنی اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کے بعد حکم امتناعی جاری کیا تھا۔
فلم پروڈکشن کمپنی نے اس حکم امتناعی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ دوسری جانب کنہیا لال قتل کیس کے ملزم محمد جاوید نے بھی فلم پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
SC refuses to clear release of 'Udaipur Files' movie. @AneeshaMathur with more details.#UdaipurFiles #news #SupremeCourt #ITVideo pic.twitter.com/I4xL2lwqKJ
— IndiaToday (@IndiaToday) July 16, 2025