نئی دہلی ، 4 اکتوبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے بارڈ ر پر گزشتہ نومبرسے جاریاحتجاج کے دوران سڑکیں جام کیے جانے کے معاملے میں متحدہ کسان مورچہ کے راکیش ٹکیت ، یوگیندر یادو ، درشن پال ،گورو نام سنگھ۔ سمیت 43 کسان تنظیموں کے لیڈروں کوپیر کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا ۔
جسٹس سنجے کشن کول اورایم ایم سندریش کی بینچ نے نوئیڈا کی زیر التواء درخواست کے سلسلے میں ہریانہ حکومت کیدرخواست پر نوٹس جاری کیا ۔ نوئیڈا کی رہنے والی مونیکا اگروال نے قومی دارالحکومت کے علاقے میں بار بار سڑکوں کوجام کئے جانے کے تعلق سے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی ۔
عدالت عظمیٰ میں ہریانہ حکومت کی جانب سے پیش ہوئے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ٹریفک جام کے مسئلے کو دورکرنے کے لیے ریاست نے کئی کوششیں کی ہیں ۔ متعلقہ فریقوں سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، لیکنکسان لیڈر بار بار بلانے کے باوجود بات چیت کے لیے آنے کو تیار نہیں ہیں۔ عدالت کے سامنے انہوں نے کسان لیڈروں کونوٹس جاری کرنے کی درخواست کی جسے بینچ نے قبول کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔
عدالت نے30 ستمبر کو سماعت کے دوران 7 اکتوبر 2020 (شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری دھرنامظاہرہ) کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکار کسانوں کی تحریک کے دوران سڑکوں کو جام کیے معاملے میں کیا کاروائی کررہی ۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت 20 اکتوبر مقرر کی ہے۔
کسان تحریک: سپریم کورٹ کا سڑک جام کرنے کے معاملے میں راکیش ٹکیت سمیت 43 کو نوٹس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS