سپریم کورٹ نے ‘ویڈیو ری ٹویٹ ہتک عزت’ کیس میں کیجریوال کو عبوری راحت دی

0

نئی دہلی (یو این آئی): سپریم کورٹ نے پیر کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے متعلق یوٹیوبر دھرو راٹھی کے مبینہ طور پر توہین آمیز ویڈیو کو ‘ری ٹویٹ’ کرنے کے لئے نچلی عدالت میں زیر التوا ہتک عزت کے معاملے میں پیر کو راحت دیتے ہوئے متعلقہ قانونی کارروائی پر 18 مارچ تک روک لگا دی۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی مسٹر کیجریوال کی عرضی پر دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد یہ حکم دیا۔ اس معاملے کو 18 مارچ کو غور کے لیے مقرر کرتے ہوئے بنچ نے کہا، “عبوری طورپر ٹرائل کورٹ اس معاملے کی سماعت نہیں کرے گی۔”
سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے سپریم کورٹ کے سامنے مسٹر کیجریوال کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا، “اگر مجھے معلوم ہوتا کہ یہ نتیجہ (مقدمہ) ہوگا، تو مجھے یہ کہنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوتا کہ یہ ایک غلطی تھی۔
اس پر بنچ نے وکیل (شکایت کنندہ) سے کہا کہ وہ درخواست گزار کے عدالت میں دیے گئے بیان ری ٹویٹ کرنا ایک غلطی تھی پر مؤکل سے ہدایات لیں کہ کیا وہ اس سے مطمئن ہے؟

سماعت کے دوران بنچ نے کہا “جیسا کہ سنگھوی نے دلیل دی ہے کہ لوک سبھا انتخابات نزدیک آنے کی وجہ سے سماعت میں تیزی لائی جا رہی ہے، وہ ٹرائل کورٹ سے اس معاملے میں آگے نہ بڑھنے کے لیے کہہ سکتی ہے۔”
دہلی ہائی کورٹ نے اس ماہ کے شروع میں کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے مئی 2018 میں مبینہ طور پر ہتک آمیز ویڈیو کو ریٹویٹ کرنے کے لیے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں ایک بطور ملزم مسٹرکیجریوال کو جاری کیے گئے سمن کو منسوخ کرنے کی یو ٹیوبر راٹھی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مراٹھا احتجاج کے پیش نظر مہاراشٹر کے 3 اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات معطل، مراٹھوڑاہ میں کشیدگی

چیف منسٹر نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
شکایت کنندہ وویک سنکرتیان نے دعویٰ کیا کہ ‘بی جے پی آئی ٹی سیل پارٹ II’ کے عنوان سے یوٹیوب ویڈیو جرمنی میں مقیم راٹھی نے گردش کی تھی، جس میں کئی جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات لگائے گئے تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS