جے این یو میں طلبا کے احتجاج کرنے پر سخت قوانین، دس ہزار روپے تک کا جرمانہ

0

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے جاری کردہ نئے قوانین کے مطابق تعلیمی عمارتوں کے 100 میٹر کے اندر پوسٹر چسپاں کرنے اور احتجاج کرنے پر 20 ہزار روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے یا ادارے سے نکال دیا جا سکتا ہے۔ جبکہ ملک مخالف سرگرمی پر 10,000 روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ تعلیمی عمارتوں میں کلاس رومز اور لیبارٹریز کے علاوہ مختلف اسکولوں کے چیئرپرسنز،  ڈینز اور دیگر عہدیداروں کے دفاتر شامل ہیں۔ جے این یو انتظامیہ کی اس پیش رفت کے خلاف طلبا تنظیموں نے کھل کر مخالفت کی ہے اور اسے مخالف خیالات کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

اس سے قبل ہائی کورٹ کے حکم پر انتظامی عمارت کے 100 میٹر کے اندر مظاہروں پر پابندی عائد کی گئی تھی جس میں وائس چانسلر، رجسٹرار، پراکٹر سمیت اعلیٰ حکام کے دفاتر واقع ہیں۔ تاہم، اب چیف پراکٹر آفس (سی پی او) کے نظرثانی شدہ قوانین کے مطابق، یونیورسٹی نے کلاس روم کی جگہوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی عمارتوں کے 100 میٹر کے اندر مظاہروں پر پابندی لگا دی ہے۔

ترمیم شدہ قوانین کے مطابق، کسی بھی مذہب، ذات یا برادری کے خلاف عدم رواداری پر اکسانے یا ملک مخالف سرگرمی پر 10,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ اکتوبر میں جے این یو میں انسٹی ٹیوٹ آف لینگویج اسٹڈیز کی عمارت کی دیوار پر ملک مخالف نعرے لکھے جانے کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد انتظامیہ نے کیمپس میں ایسے واقعات کی تکرار پر غور کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں:’اپنے لیے کچھ مانگنے سے بہتر مر جانا پسند کروں گا‘: شیوراج

جے این یو طلبہ یونین نے نئے قوانین کی مخالفت کی ہے اور اسے مخالف خیالات کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ طلبہ یونین نے اس مینول کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS