نئی دہلی: مہاجر مزدوروں سے متعلق معاملے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے یکم مئی سے اب تک 97 لاکھ مہاجر مزدوروں کو گھر بھیجا ہے۔
مرکز کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشر مہتا نے کورٹ کو بتایا کہ بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت نے غیرمعمولی اقدامات اٹھائے ہیں۔
اعلی عدالت نے کہا کہ پھنسے ہوئے مہاجر مزدور جو اپنی آبائی ریاستوں میں واپس جانا چاہتے ہیں انہیں روکا نہیں جانا چاہئے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا ہم مہاجر مزدوروں کے اپنی آبائی ریاست پہنچنے کی کوششوں کے درمیان مشکلات سے پریشان ہیں۔ رجسٹریشن ، نقل و حمل اور ان کو خوراک اور پانی کی فراہمی کے عمل میں ہم نے بہت ساری کمیاں محسوس کی ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ پیدل سفر کرنے والے مہاجر مزدوروں کو فوری طور پر پناہ گاہوں میں لیا جائے اور انہیں کھانا اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔
اس کے علاوہ کورٹ نے کہا مزدوروں سے کسی بھی بس ٹرین کا کرایہ وصول نہیں کیا جائے گا۔ انہیں ریاست کی طرف سے کھانا مہیا کیا جانا چاہئے۔ ریلوے ٹرینوں میں بھی مفت کھانا اور پانی مہیا کرایا جانا چاہئے۔
عدالت نے کہا جب مہاجر مزدور کسی ریاست میں جانا چاہتے ہے ، تو کوئی بھی ریاست یہ نہیں کہہ سکتی کہ ہم آپ کو داخل نہیں ہونے دیں گے۔
جسٹس اشوک بھوشن کی سربراہی میں بنچ نے مہاجر مزدوروں سے متعلق یہ حکم جاری کیا۔