سری لنکا:صدر کے استعفیٰ پر ملک گیر احتجاج کی تیاریاں

0

کولمبو(یو این آئی) : سری لنکا کی ٹریڈ یونینوں نے بدھ سے ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا ہے ، جنھیں 1948 میں آزادی کے بعد سے ملک کے بدترین مالیاتی بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ۔سری لنکا اس وقت شدید اقتصادی بحران کا شکار ہے ۔ یہاں کے لوگ مہنگائی، زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر، بجلی کی کٹوتی، ایندھن کی قلت جیسے مسائل سے بہت پریشان ہیں۔میڈیا نے پیر کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 50 ٹریڈ یونینوں کے نمائندوں نے یہاں گالے فیس نامی جگہ پر ریلیاں نکالیں اور اتوار کو صدر کے خلاف ملک گیر مظاہرے کا اعلان کیا۔ملک میں اسکول اساتذہ کی نمائندگی کرنے والی یونینوں میں سے ایک سیلون ٹیچرز یونین کے جنرل سکریٹری جوزف اسٹالن نے کہا کہ یونینوں کی جانب سے مسٹر راجا پاکسے کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے کے لیے 20 اپریل سے ملک گیر احتجاجی مہم شروع کی جائے گی۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر آپ خود استعفیٰ نہیں دیتے تو ہم آپ کو نکال باہرکریںگے ۔ ہم سب کارکن متحد ہیں۔ ہم اگلے ہفتے سے کئی احتجاجی مظاہرے کریں گے ، یونینز کی جانب سے بھی ایکشن لیا جائے گا تاکہ حکومت استعفیٰ پر مجبور ہو۔سری لنکا میں کام کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ راجا پاکسے کو اپنے گھر واپس جانا چاہیے ۔فیڈریشن آف میڈیا ایمپلائز ٹریڈ یونین کے کنوینر دھرم سری لنکا پلی نے کہا کہ صدر کابینہ میں ردوبدل کرکے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ صدر جمہوریہ نوگیگوڈا میں اپنی رہائش گاہ چھوڑ کر پیناگوڈا آرمی کیمپ میں قیام پذیر ہیں۔سری لنکا پلی نے کہاکہ راجا پاکسے حکومت کے بہت سے ممبران پارلیمنٹ ملک چھوڑ چکے ہیں۔ ان میں سے ایک ہفتے کی صبح ملک چھوڑ گیا۔ اس کی حکومت کا خاتمہ قریب ہے ۔آل سیلون مینجمنٹ سروس آفیسرز ایسوسی ایشن کے صدر نے بدھ سے قومی سطح پر یونینوں کے احتجاج کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔یہ قومی سطح پر ہونے والا پہلا بڑا مظاہرہ ہوگا۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے متحد ہونا چاہیے کہ صدر عہدہ چھوڑنے میں تاخیر نہ کریں۔ ان ملک گیر مظاہروں کا مقصد حکومت کے تمام اراکین پارلیمنٹ پر مسلسل دباؤ ڈالنا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS