تحریک عدم اعتماد کے دوران کئی لیڈروں کی تقریر موضوع گفتگو بنی۔ 10 اگست، 2023 کو وزیراعظم نریندر مودی نے 2 گھنٹے، 13 منٹ کی تقریر کی۔ 2018 میں تحریک عدم اعتماد کے دوران وزیراعظم نے 90 منٹ کی تقریر کی تھی۔ اس بار کی تقریر کے دوران وزیراعظم نے اپوزیشن پر زوردار حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’2018 میں، ایوان کے لیڈر کی حیثیت سے، میں نے انہیں کام دیا تھا کہ وہ 2023 میں تحریک عدم اعتماد پیش کریں۔ اب میں انہیں 2028 میںتحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا کام دے رہا ہوں لیکن تھوڑی تیاری کے ساتھ آئیں تاکہ عوام کو لگے کہ کم از کم وہ اپوزیشن کے لائق ہیں۔‘وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’ہندوستان اور ہندوستانیوں کے تئیں عدم اعتماد اور تکبر کانگریس میں پیوست ہے اور اسے ہندوستان کو بدنام کرنے میں بہت مزہ آتا ہے، اس لیے ملک کے عوام کے ذہنوں میں کانگریس کے تئیں عدم اعتماد کا احساس بہت گہرا ہو چکا ہے۔‘ وزیراعظم کے مطابق، 2018 میں بھی تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا فلور ٹیسٹ ثابت ہوئی تھی، حکومت کا نہیں۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں منی پور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک بھروسہ رکھے۔ منی پور میں جلد ہی امن کا سورج طلوع ہوگا۔‘ وزیراعظم مودی کی تقریر سے قبل 9 اگست کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے تقریر کی تھی۔ 35 منٹ کی تقریر میں راہل نے خاص طور پر ’بھارت جوڑو یاترا‘ اور منی پور پر بات کی اور کہا کہ ’ہمارے وزیر اعظم نے آج تک منی پور کا دورہ نہیں کیا۔ منی پور ان کے لیے ہندوستان نہیں ہے۔ میں ریلیف کیمپ گیا۔ خواتین اور بچوں سے بات کی۔ وزیراعظم نے آج تک ایسا نہیں کیا۔ فوج ایک دن میں وہاں امن قائم کر سکتی ہے۔ آپ ایسا اس لیے نہیں کر رہے کہ آپ ہندوستان میں منی پور کو مارنا چاہتے ہیں۔ آپ بھارت ماتا کے محافظ نہیں، آپ بھارت ماتا کے قاتل ہو۔‘راہل گاندھی نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’اس نے ریاست میں صرف منی پور کا نہیں بلکہ بھارت ماتا کا قتل کیا ہے۔ ۔۔۔ میری ایک ماں ایوان میں ہیں اور دوسری ماں منی پور میں ہیں جس کا فسادات کے ذریعے بے رحمی سے قتل کیا گیا ہے۔‘بڑے لیڈروں کی تقریروں سے الگ نگاہیں اس بات پر مرکوز ہیں کہ منی پور میں فسادات کا سلسلہ مستقل طور پر روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے جاتے ہیں اور بحالی امن میں حکمراں جماعتوں کے ساتھ اپوزیشن جماعتیں کیا رول ادا کرتی ہیں۔ n
موضوع گفتگو بنیں تقریریں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS