سماجی خواتین کا اسکول فیس معاف کرنے کا مطالبہ

0

نئی دہلی (محمدغفران آفریدی/ایس این بی)
محکمۂ تعلیم کی جانب سے ایک آرڈر بھی جاری کیا گیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ، ایڈیڈ ، کوریس پونڈینس اسکول، این ڈی ایم سی اور دہلی چھائونی بورڈکے اسکول2018-19 کے مطابق ہی سی بی ایس ای فیس کی ادائیگی کی جائے گی جس سے سی بی ایس ای امتحانات کی فیس کی مار والدین پر پڑے گی۔
اس تعلق سے سماجی مسلم خواتین نے اس دہلی سرکار کے اس عمل کی مذمت کی ہے ۔ نامہ نگار سے خاص بات چیت میں کہاکہ کا نگریس کی میو نسپل کو نسلر یاسمین قدوائی اور شمع خان نے کہاکہ پہلے ہی لوگوں کے کاروبار نہیں ہیں ،ایسے میں غریب طبقہ کیسے فیس بھرے گا ،کجریوال کو اپنا یہ فیصلہ واپس لینا چاہئے۔گزشتہ سال کجریوال سرکار نے سرکاری اور ایڈڈاسکولوں میں زیر تعلیم تمام طلباکی دسویں اور بارہویں کے بورڈ امتحانات کی فیس ادا کر نے کا اعلان کیا تھا۔
کا نگریسی لیڈرنیہا فاطمہ اور سوشل ایکٹیوسٹ اقرا قریشی نے کہاکہ اگر کسی کے 2 بچے ایک دسویں اورایک بارہویں جماعت میں زیرتعلیم ہیں تو اس پر تقریباً ساڑھے چار ہزار یا پانچ ہزار کا خرچ آ پڑا ہے اورلاک ڈائون میں ویسے ہی لوگ تنگ دستی کا شکار ہوچکے ہیں۔
سماجی کارکن اسما انصاری اورخورشید جہاںنے دہلی حکومت سے اس فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ لوگوں کے پاس جہاں اس وقت 2وقت کی روٹی کے لیے پیسے نہیں ہیں ،کاروبار ٹھپ پڑے ہیں ،ایسے میں والدین اپنے بچوں کی فیس کہاں سے ادا کریں گے ، کیا یہ سرکار کی ذمہ داری نہیں بنتی ہے کہ ایسے بچوں کے مستقبل کو دھیان میں رکھتے ہوئے بچوں کی فیس معاف کی جائے۔انہوں نے کہاکہ بچوں کی پڑھائی نہیںہورہی ہے ، آن لائن پڑھائی نہیں ہورہی ہے ، بچوں کی پڑھائی نہ ہو نے سے کافی نقصان ہو رہا ہے ، ایسے میں کجریوال سرکار سے اپیل ہے کہ بچوں کی فیس پوری طرح سے معاف کی جائے ،کیو نکہ ایک طرف والدین معاشی بحران کے سبب ذہنی دبائو کا شکار ہیں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS