نئی دہلی:سنگاپور کے دوروزہ سفر پر سہارا نیوز نیٹ کے سی ای او اور ایڈیٹر ان چیف اور سہارا ون انٹرٹینمنٹ و سہارا موشن پکچرس کے ہیڈ اپیندر رائے نے جمعرات کو نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ’ماحولیاتی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ میں ’ ہندوستان میں شہروں کی ترقی اور ماحولیات کے چیلنجز‘ کے موضوع پر منعقدہ سمینار میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے ہندوستان میں چل رہے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سہارا انڈیا پریوارنے اپنے سر پرست اعلیٰ ومنیجنگ ورکر اورچیئرمین سہارا شری سبرت رائے سہارا کے خوابوں کے مطابق ان کی ہدایات میں آج سے 16سال پہلے ہی اسمارٹ سٹی بنانے کی پہل کر دی تھی۔ سہارا انڈیا پریوار کے ذریعہ بنائی گئی ایمبی ویلی سٹی کو دیکھ کر کوئی بھی سیاح حیرت زدہ رہ جاتا ہے۔ منصوبہ بند طریقے سے بسائے گئے اس شہر میں نہ صرف بنیادی سہولیات کو جدید شکل میں پیش کیا گیا ہے بلکہ ماحولیاتی تحفظ کے اعلیٰ معیار کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ ان خوبیوں کے بارے میں سن کر سنگاپور سرکار کے افسران متحیر ہوگئے۔افسران نے ایمبی ویلی کو مثالی اسمارٹ سٹی بتایا۔
اُپیندر رائے نے اپنی تقریر میں سنگاپور سرکار کی ہدایات میں وہاں کے سائنسدانوں کی حصولیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ محدود آبی وسائل ہونے کے باوجود سنگاپور کے سائنسدانوں اور ریسرچ کرنے والوں نے جو کارنامہ کر دکھایا ہے وہ پوری دنیا کے لےے ایک مثال ہے۔ ہندوستان جیسے بڑے ملک کو آبی بحران سے متعلق مسائل کے حل کے لےے سنگاپور ماڈل کو اپنانا چاہئے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سیمینار میں تقریر کرنے سے پہلے جناب اپیندر رائے کا مشہور سائنسداں پروفیسر ہواو یانگ ینگ اور فیکلٹی کے دیگر ممبران کے ذریعہ گرمجوشی سے استقبال کیا گیا۔ پروفیسر ینگ اس بات سے بےحد متاثر ہوئے کی سنگاپور جیسے ملک کے بیسویں حصے کے برابر کے شہر کی تعمیر سہارا انڈیا پریوار اپنے خود کے وسائل پر کر چکا ہے۔ اس تعلق سے نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے طلبا اور سائنسدانوں نے بھی سیمینار میں اپیندر رائے سے کئی سوال پوچھے۔ تقریباً آدھے گھنٹے تک چلے اس سیشن میں ا پیندر رائے نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ان سے بھی نئی تکنیک اور ریسرچ سے متعلق معلومات حاصل کیں۔
مندرجہ بالا سیمینار میں شرکت کرنے سے قبل سہارا انڈیا میڈیا کے سی ای او اور ایڈیٹر ان چیف اُپیندر رائے نے بدھ کو سنگاپور سرکار کے پبلک یوٹی لٹیزبورڈ کے سینئر افسران سے بھی بات چیت کی۔ غور طلب ہے کہ پبلک یوٹی لٹیز بورڈ (پی یو بی) سنگاپور سرکار کی ماحولیات اور آبی وسائل وزارت کا ایک اہم ادارہ ہے۔ اسی ادارے نے باقاعدہ بہترین سائنسدانوں اور انجینئروں کی ٹیم تشکیل دے کر سنگاپور میں آبی بحران کو حل کیا۔ اس ادارے کی حصولیابیوں کا دنیا بھر میں لوہا مانا جاتا ہے۔
سنگاپور کے سفر کے آخری مرحلے میں اُپیندر رائے نے سنگاپور انٹرپرائیزیز کے افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ سنگاپور انٹرپرائیزیز اپنے ملک میں تمام اسٹارٹ اپس اور انوویشنس کو ضروری راہ دیکھتا ہے اور وسائل مہیا کرواتا ہے۔ اس ادارے کی شکل اور کام کرنے کا دائرہ ٹھیک ویسا ہی ہے جیسے ہندوستان کی حکومت کے تحت کامرس وزارت ہے۔ بات چیت کے بعد سنگاپور انٹر پرائیزیز کے افسران نے اوپیندر رائے کو اعزاز سے نوازتے ہوئے سہارا انڈیا پریوار کی حصولیابیوں کی تعریف کی۔ شام کو نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ماحولیاتی ریسرچ ادارے کے ڈائریکٹر پروفیسر ہواو یانگ ینگ نے اُپیندر رائے کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا اور ان کی یوم پیدائش پر مبارک باد دیتے ہوئے دوبارہ سنگاپور آنے کی دعوت بھی دی۔
سنگاپور نے ایمبی ویلی کو بتایا مثالی اسمارٹ سٹی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS