نئی دہلی:سپریم کورٹ نے کیرالہکے ترووننتپورم میں واقع تاریخی شیر پدمنابھسوامی مندر کے انتظامیہ اورنظام میں تراونکور کے پچھلے شاہی خاندان کے اختیارکو پیر کو برقراررکھا ہے۔
جسٹس اودے امیش للت کی صدارت والی دو رکن ڈیویژن بینچ نے کیرالہ ہائی کورٹ کے 2011 کے فیصلے کے خلاف ترانکور شاہی خاندان کی اپیل منظورکرلی۔شاہی خاندان نے کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
بینچ نے کیرالہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو پلٹ دیا،جس میں اس نے کہا تھا کہ 1991 میں ترانکور کے آخری حکمراں کی موت کے ساتھ ہی خاندان کے اختیارات کا وجود ختم ہوگیا تھا۔سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ شاہی خاندان کے آخری حکمراں کی موت کی وجہ سے مندر کے اثاثے حکومت کے پاس نہیں جائیں گے۔کسی کی موت کی وجہ سے مندرکے انتظامیہ کا حق شاہی خاندان سے نہیں چھینا جائےگا۔
بینچ نے کہا کہ ایک نئی کمیٹی کی تشکیل تک مندر سے متعلقہ معاملوں کا نظام ترووننتپورم کے ضلع جج کی صدارت والی کمیٹی کرےگی۔حالانکہ ،عدالت نے مندر کے محراب ’بی‘کو کھولنے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں دی اور اس مسئلے کو کمیٹی کے ذریعہ طے کرنے کےلئے چھوڑ دیا۔
واضح رہے کہ شری پدمنابھسوامی مندر میں مالی بے ضابطگی کے سلسلے میں انتظامیہ میں تنازعہ نو برسوں سے عدالت میں زیر التوا تھا۔مندر کے پاس تقریباً دو لاکھ کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔
شری پدمنابھسوامی مندر انتظامیہ پرشاہی خاندان کا اختیار برقرار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS