پرائیویٹ اسپتالوں کو بھی آیوشمان یوجنا کے تحت طے شدہ قیمت پر علاج کرنا چاہئے؟

0

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے دریافت کیا کہ کیا حکومت سے رعایتی شرح پر لی گئی زمین پر بنے پرائیویٹ اسپتالوں کو آیوشمان یوجنا کے تحت مقررہ قیمت پر علاج کے لئے کہا جاسکتا ہے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے،جج اے ایس بوپنا اورجج ہرشی کیش رائے پر مشتمل بنچ نے سچن جین کی عرضی پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے یہ سوال کیا۔ عدالت نے پرائیویٹ اسپتالوں سے بھی پوچھا کہ کیا وہ آیوشمان یوجنا کے تحت طے قیمت پر علاج کا خرچ لینے کے لئے تیار ہیں یا نہیں؟ عدالت نے مرکز اور پرائیوٹ اسپتالوں کو دو ہفتہ کے اندر اس بارے میں اپنا جواب دائر کرنے کے لئے کہا۔
عدالت نے واضح کیا کہ اس معاملہ کی سماعت میں ان پرائیویٹ اسپتالوں یا چیریٹیبل ٹرسٹ پر بنے اسپتالوں کو ہی شامل کرے گا جنہیں حکومت نے رعایتی قیمت پر زمین دی ہو۔ جج بوبڈے نے کہاکہ اس بابت عدالت عظمی نے اپنے ایک فیصلہ میں کہا ہوا ہے کہ ایسے اسپتالوں کو کچھ مریضوں کا مفت علاج کرنا چاہئے۔
ہیلتھ کیئر فیڈریشن کی طرف سے پیش سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی اس پر عمل کررہے ہیں۔ جس کسی کو بھی رعایتی شرح پر زمین ملی ہے، وہ 25فیصد مریضوں کو مفت بستر اور علاج فراہم کررہا ہے۔ سالوے کی دلیل کی پرائیویٹ اسپتال ایسوسی ایشن کی طرف سے پیش وکیل مکل روہتگی نے بھی حمایت کی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS