نئی دہلی(ایجنسی) : مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کو ایک تقریب میں مرکزی وزیر راؤ صاحب دانوے سمیت کچھ رہنماؤں سے جس انداز میں مخاطب کیا ۔اس سے مہاراشٹر کی سیاست میں تبدیلی کی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔ سنجے راؤت نے بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان اتحاد کی قیاس آرائیوں پر سب کچھ واضح کردیا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت پانچ سال تک اقتدار میں رہنے کے لیے پرعزم ہے اور بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ شیو سینا کسی کی پیٹھ میں چھرا نہیں مارتی۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا نے 2019 کے اسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی سے تعلقات توڑ لیے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔ خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بی جے پی کے ساتھ ممکنہ اتحاد پر کہا کہ مہاراشٹر حکومت 5 سال تک اقتدار میں رہنے کے لیے پرعزم ہے۔ شیو سینا اپنے وعدوں پر عمل کرتی ہے۔ اگر کوئی وزیراعلیٰ (مستقبل کے دوست) کے تبصرے پر خوش ہے تو اسے 3 سال تک رہنے دیں۔ شیو سینا کسی کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپتی۔ بی جے پی اور شیو سینا کے اکٹھے ہونے کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں۔ لیکن اس بار اشارہ ادھو کی طرف سے تھا۔ چنانچہ معاملے کی سنجیدگی بڑھ گئی اور سیاسی ہوابازی شروع ہوگئی۔ درحقیقت جمعہ کو تقریب کے دوران ادھو ٹھاکرے نے اسٹیج پر موجود لیڈروں کو ‘میرے سابق،موجودہ اور مستقبل کے اتحادی اگر ہم اکٹھے ہوئے’ کے طور پر خطاب کیا۔ لیڈر بالا صاحب تھوراٹ اسٹیج پر موجود تھے۔ بعد ازاں ایک اور تقریب میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ٹھاکرے نے واضح کیا کہ انہوں نے سابق اور موجودہ اتحادیوں کو اس لیے کہا تھا کیونکہ اسٹیج پر تمام جماعتوں کے رہنما موجود تھے۔ اگر سب اکٹھے ہوجائیں تو وہ مستقبل کے اتحادی بھی بن سکتے ہیں۔ وقت ہی بتائے گا.
ریاستی بی جے پی کے صدر چندر کانت پاٹل نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ اب انہیں سابق ریاستی وزیر نہیں کہا جانا چاہیے کیونکہ حالات بدل رہے ہیں۔ ٹھاکرے کے ریمارکس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے دوسری جگہ صحافیوں سے کہا کہ ٹھاکرے کو یہ مان لینا چاہیے کہ ریاست این سی پی اور کانگریس کے ساتھ شیو سینا کے غیر معمولی اتحاد کی وجہ سے پریشان ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا ، “انہیں یہ سمجھ کر اپنا ذہن بتانا چاہیے کہ وہ کس قسم کے لوگوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ سیاست میں سب کچھ ممکن ہے۔ لیکن ریاستی بی جے پی کی نظریں اقتدار پر نہیں ہیں۔ ہم ایک قابل اپوزیشن جماعت ہیں اور اپنا کام کرتے رہیں گے۔ شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت نے ٹھاکرے کے بیان پر عدم توجہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دانوے سب کے دوست ہیں۔ “جب وہ ریاستی بی جے پی صدر تھے سب کچھ ٹھیک تھا۔ اس بیان میں ایسا کچھ نہیں ہے جس نے زمین کو ہلا کر رکھ دیا ہو۔ جو ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں وہ آسکتے ہیں اور مستقبل کے ساتھی بن سکتے ہیں۔ راؤت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی نے چندرکانت پاٹل کو ناگالینڈ کے گورنر کے عہدے کی پیشکش کی ہے۔