نئی دہلی، (یو این آئی)خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن کے ذریعے آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی سروے 2022-23 میں خدمات کے شعبے میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا اور سال بہ سال 4.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گذشتہ مالی سال میں اس میں 7.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ یہ تیزی سے بحالی رابطے پر مبنی خدمات کے ذیلی شعبے میں ترقی کی وجہ سے ہوئی جس نے بڑھتی ہوئی طلب، نقل و حرکت پر پابندیوں کو ہٹانے اور تقریباً یونیورسل ویکسی نیشن کوریج کی وجہ سے 23 فیصد کی مسلسل ترقی درج کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بھارت کا خدمات کا شعبہ قوت کا ایک ذریعہ ہے اور مزید فائدہ حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔ برآمدات کے امکانات کے ساتھ ادنیٰ سے اعلیٰ قدر افزودہ سرگرمیوں تک، اس شعبے میں روزگار اور غیر ملکی زرمبادلہ پیدا کرنے اور بھارت کے بیرونی استحکام میں حصہ ڈالنے کی خاصی گنجائش موجود ہے۔‘‘
پہلے پیشگی تخمینے کے مطابق مالی سال 2023 میں خدمات کے شعبے میں مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) خدمات میں 9.1 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس کی وجہ رابطے پر مبنی خدمات کے شعبے میں 13.7 فیصد اضافہ ہے۔ سروے میں اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ خوردہ افراط زر میں مجموعی طور پر نرمی کے بعد دسمبر 2022میں پی ایم آئی خدمات میں اضافہ دیکھا گیا اور یہ 58.5تک بڑھ گئی جس کے نتیجے میں ان پٹ اور خام مال کی قیمتوں کا دباؤ کم ہوا۔