سری نگر(یو این آئی) : غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ کانگریس سے علیحدگی اُن کی زندگی کا سب سے کٹھن فیصلہ تھا کیونکہ پچاس سال تک اس پارٹی کے لئے دن رات ایک کئے ۔انہوں نے بتایا کہ دو دن نیند نہیں آئی اور کئی بار خط کو بھی پھاڑ ڈالا ۔اُن کے مطابق اگر مجھے کانگریس سے کچھ ملا تو میں نے بھی کانگریس کو بہت کچھ دیا ہے ۔بھاجپا میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ میرا دماغ خراب ہے ۔ جو لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں وہ خیالوں کی دن میں رہ رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے ایک قومی نیوز چینل کو دئے گئے انٹرویو کے دوران کیا۔غلام نبی آزاد نے کہاکہ مستعفی ہونے سے ایک ماہ قبل پارٹی صدر سونیا گاندھی کو خط لکھا لیکن اُس کو کوئی جواب نہیں ملا۔انہوں نے بتایا کہ کانگریس سے مستعفی ہونے کا فیصلہ اُن کی زندگی کا کٹھن فیصلہ تھا۔
کانگریس سے علیحدگی اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ اس وقت کانگریس میں نویں فیصد ایسے لوگ ہیں جو کانگریسی ہی نہیں، کسی کو یونیورسٹی اور کسی کو دفتر سے اُٹھاکر لیڈر بنایا گیا. انہوں نے بتایا کہ میں نے آنجہانی اندراگاندھ، سنجے گاندھی او ر راجیو گاندھی سے سیکھا ہے ، وہ لوگ مجھے کیا سکھائیں گے جنہیں سیاست کی کوئی سمجھ ہی نہیں ۔مسٹر آزاد نے کہا : ‘ایک ماہ قبل کانگریس صدر کو خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔لیکن صدر موصوف نے اُس پر کوئی کارروائی نہیں دی’۔راہول گاندھی کے ساتھ اختلافات پیدا ہونے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ مجھ سے کہا گیا کہ آپ نے ‘چوکیدار چور ہے ’ نہیں بولا ۔غلام نبی آزاد نے کہاکہ یہ ان لوگوں کی بھاشا ہو سکتی ہے لیکن میں نے اندراگاندھی، راجیو گاندھی سے لیڈران کی عزت کرنا سیکھا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آنجہانی اندرا گاندھی مجھے اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ملاقات کرنے کے بارے میں ہمیشہ بولتی رہتی تھیں ۔غلام نبی آزاد نے مزید کہاکہ راہول گاندھی نے پارٹی کا بیڑا غرق کیا اور یہاں تک کہ میڈیم سونیا گاندھی کا بھی اسٹائل خراب کیا۔کمزور وقت میں کانگریس کو خیر باد کہنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا میں مزید پچاس سالوں تک انتظار کرتا رہتا۔؟بھاجپا کی بولی بولنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ جو نئے لیڈران پارٹی میں ہیں اُنہیں میری باتیں پسند نہیں ۔
اُن کے مطابق میں دن میں بیس گھنٹے پارٹی کے لئے کام کر تا تھا جس وجہ سے پارٹی نے متعدد ریاستوں میں جیت حاصل کی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا میرا دماغ خراب ہے ۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں دراصل اُن کا دماغ خراب ہے ۔ میں نے واضح کیا ہے کہ اپنی پارٹی تشکیل دوں گا لہذا جو یہ کہہ رہے ہیں کہ بھاجپا میں شمولیت اختیار کریں گے اُن کا دماغ کام نہیں کررہا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں نرم گوشہ رکھنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ میرے حوالے سے تین باتیں پھیلائی جارہی ہیں ایک تو مودی جی نے آپ کے لئے کیوں آنسوں بہائے ، دوسرا گھر ملا اور تیسرا زڈ پلس سیکورٹی ۔انہوں نے بتایا کہ زڈ پلس سیکورٹی دراصل مجھے اس لئے فراہم کی گئی کیونکہ مجھ پر آج تک 26 مرتبہ حملے ہوئے اور سری نگر میں ایک دفعہ مجھ پر راکٹ لانچر سے بھی حملہ کیا گیا لیکن میں اُس وقت بال بال بچ گیا۔اُن کے مطابق اگر میرے پاس مکان ہے تو میں اُس کی کرایہ بھی دیتا ہوں۔
کانگریس سے علیحدگی زندگی کا سب سے مشکل فیصلہ :غلام نبی آزاد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS