آئین اور بھائی چارہ مخالف لوگ ’ٹکڑے ٹکڑے‘ گینگ کے ’لیڈر‘
نئی دہلی (پی ٹی آئی) : کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان پر بدھ کو سخت پلٹ وار کیا اور کہا کہ تہذیب، تاریخ، آئین اور بھائی چارہ کو تار تار کرنے والے اصلیت میں ’ٹکڑے ٹکڑے‘ گینگ کے ’لیڈر‘ہیں۔ راجیہ سبھا میں عام بجٹ 2022-23 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سبل نے موجودہ مرکزی حکومت کو مغل حکمراں اورنگ زیب سے بھی ’بدتر‘ قرار دیا اور کہا کہ اورنگ زیب نے بھی ’جزیہ ٹیکس‘ سے غریبوں اور محرومین کو راحت دی تھی جبکہ آج کی سرکار 2014 کے مقابلے پٹرول اور ڈیزل پر بالترتیب 203 اور 530 فیصد زیادہ ایکسائز ڈیوٹی وصول رہی ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ عام بجٹ زمینی حقیقت سے دور ہے اور اس میں سرکار کی دور اندیشی کی کمی جھلکتی ہے جبکہ کوئی طویل مدتی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ڈجیٹل، گرین، آب و ہوا، خود کفالت، میڈ ان انڈیا اور کاروبار کی آسانی جیسے الفاظ کا استعمال کیا گیا لیکن بے روزگاری، غربت، فوڈ سکیورٹی، مزدور، صحت، فلاح و بہبود، خواتین اور نوجوانوں کا تذکرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ غریب و متوسط طبقہ کیلئے نہیں بلکہ 2 فیصد لوگوں کیلئے ہے۔
سبل نے کہا کہ ’آپ بات کر رہے ہو ’امرت کال‘ کی اور میں تو 2014 سے اب تک ’راہو کال‘ ہی دیکھ رہا ہوں … اور پھر اصلیت کیا ہے۔ وزیراعظم نے ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی بات کی تو میں حیران ہوا … جو تہذیب کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہو، جو تاریخ کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہو، جو آئین کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہے اور جو بھائی چارہ کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہے، ٹکڑے ٹکڑے گینگ کا لیڈر ہے۔‘ واضح رہے کہ وزیراعظم نے صدر جمہوریہ کے خطاب پر بحث کا جواب دیتے ہوئے پیر کو لوک سبھا میں کہا تھا کہ تخریبی ذہنیت اور انگریزوں کی ’پھوٹ ڈالو، راج کرو‘ کی پالیسی اپنا کر کانگریس ’ٹکڑے ٹکڑے‘ گینگ کی ’لیڈر‘ بن گئی ہے۔ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے بھی سبل نے مرکزی سرکار پر سخت حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میںیو پی اے کے دور حکومت میں پٹرول کی قیمت 71 روپے فی لیٹر تھی اور اس وقت ایکسائز ڈیوٹی 9.2 روپے فی لیٹر تھی جبکہ 2022 میں پٹرول کی قیمت 95 روپے فی لیٹر ہو گئی اور اس پر ایکسائز ڈیوٹی 27 روپے فی لیٹر وصول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے مقابلے ایکسائز ڈیوٹی میں 203 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ اسی طرح سبل نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت 2014 میں جہاں 55 روپے فی لیٹر تھی اور اس پر ایکسائز ڈیوٹی 3.46 روپے فی لیٹر تھی جبکہ آج ڈیزل کی قیمت86 روپے فی لیٹر ہے اور یہ 530 فیصد کا اضافہ ہے۔ تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے سبل نے کہا کہ احمد شاہ نے 1414 میں سب سے پہلے جزیہ ٹیکس لگایا تھا اور اس کے بعد اکبر آیا تو اس نے ہٹا دیا لیکن جب اورنگ زیب آیا تو اس نے پھر سے جزیہ ٹیکس نافذ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اورنگ زیب نے محروم لوگوں، بے روزگاروں اور دفاع میں لگے لوگوں پر جزیہ ٹیکس نہیں لگایا۔
انہوں کہا کہ ’آپ بات کرتے ہو اورنگ زیب کی اور یہ تو اورنگ زیب سے بھی بدتر ہے۔ آپ نے سب پر نافذ کر دیا اور وہ بھی 530 اور 203 فیصد۔‘