بلیا، (پی ٹی آئی) : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور سابق رکن اسمبلی رام اقبال سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ19- کی پہلی لہر سے سبق نہ لینے کے سبب دوسری لہر میں ہر گائوں میں کم سے کم 10 لوگوں کی موت انفیکشن سے ہوئی۔
بی جے پی لیڈر رام اقبال سنگھ نے ہفتہ کو ضلع کے نگرا میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ محکمہ صحت نے وبا کی پہلی لہر سے سبق نہیں لیا اور اس وجہ سے دوسری لہر میں بڑی تعداد میں انفیکشن زدگان کی موت ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کوئی ایسا گائوں نہیں ہے جہاں کورونا وائرس انفیکشن سے جان گنوانے والے لوگوں کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا۔ سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ بلیا ضلع میں محکمہ صحت کا پورا نظام تباہ ہو گیا ہے اور آزادی کے 75 سال بعد 34لاکھ آبادی والے اس ضلع کے اسپتالوں میں نہ ڈاکٹر ہے اور نہ دوائیں۔ سنگھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے پچھلے دنوں بلیا کے دورے کے دوران محکمہ صحت کے حکام نے انہیں گمراہ کیا ہے اور سچائی نہیں دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ کسان آج پوری طرح سے تباہ ہو چکے ہیں اور ان داتا اب کھیتی چھوڑنے کے لیے مجبور ہو گئے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ گیہوں خرید پر سرکار نے ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) 1975 روپے کر کے پچھلے سال کی خرید قیمت سے صرف 72 روپے کا اضافہ کیا ہے جبکہ کسانوں کی لاگت دوگنا بڑھ گئی ہے۔
دوسری جانب بی جے پی کسان مورچہ کے سابق قومی صدر اور بلیا کے رکن پارلیمنٹ ویریندر سنگھ مست نے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت پر کسان تحریک کو بھٹکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکیت کو تحریک کو کسان پر ہی مرکوز رکھنا چاہیے۔
’دوسری لہر میں ہر گائوں میں 10 لوگوں کی موت‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS