نئی دہل: کانگریس نے کہا ہے کہ اداکار سشانت سنگھ کی موت کی تحقیقات کے سلسلے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)کی بے قراری کی وجہ سمجھ میں نہیں آرہی ہے، لیکن اس معاملے میں فلمساز سندیپ سنگھ کا کردار بھی مشکوک نظر آتا ہے اور اس کی بھی وسیع تحقیقات ضروری ہے۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے اتوار کے روز یہاں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ جو حقائق سامنے آئے ہیں،ان سے یہ بات واضح ہے کہ سندیپ سنگھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے قریبی شخص ہیں اور ان کے تعلقات کی وجہ سے انھیں بچایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے گزشتہ سال عام انتخابات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک فلم تیار کی تھی، اس وقت اس کی ریلیز کے معاملے میں کافی تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سشانت کی موت کے بعد سندیپ سنگھ نے ممبئی میں بی جے پی کے دفتر میں 53 بار فون کیا۔ اس سے یہ بات واضح ہے کہ اس کا بی جے پی کے بڑے لیڈروں سے رشتہ ہے اور وہ ان سے بات کرنے کے لیے ہی بی جے پی کے دفتر میں فون کرتا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ جانچ ہونی چاہئے کہ اداکار کی موت میں سندیپ سنگھ کا کوئی کردار تو نہیں تھا۔ اس کے بی جے پی کے لیڈروں سے روابط ہیں، جو انہیں حفاظتی حلقہ فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کو خود سندیپ سنگھ سے اس کے مشتبہ کردار کے بارے میں پوچھ گچھ کرنی چاہئے اور کون اس کو تحفظ فراہم کر رہا ہے اس کا بھی انکشاف کیا جانا چاہئے۔
سشانت سنگھ راجپوت کے کیس میں سندیپ سے بھی پوچھ گچھ ہونی چاہئے: ابھیشیک منو سنگھوی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS