ممبئی: مہاراشٹر حکومت میں وزیر نواب ملک نے ایک مرتبہ پھر سے این سی بی کے عہدیدار سمیر وانکھیڈے کی ایمانداری پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے سمیر وانکھیڈے پر پرائیویٹ آرمی کے ذریعے وصولی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ نواب ملک نے منگل کے روز مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کی گرفتاری کے حوالہ سے بی جے پی پر نشانہ لگایا۔
نواب ملک نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سمیر وانکھیڈے 10 کروڑ کے کپڑے پہنتے ہیں۔ ان کی شرٹ 70 ہزار کی، پینٹ ایک لاکھ کی اور گھڑی 50 لاکھ روپے کی ہوتی ہے۔ وہ ہر روز نئے کپڑے پہنتے ہیں۔ ان کے جوتے ڈھائی لاکھ روپے کی قیمت کے ہوتے ہیں۔ ان کے کپڑوں کی قیمت وزیرا عظم نریندر مودی سے بھی زیادہ ہے۔
نواب ملک نے کہا کہ میں اس بات پر قائم ہوں کہ سمیر وانکھیڈے نے وصولی کی ہے اور اس کی جانچ ہونی چاہئے۔ ڈرگس کا کھلا کھیل سیاسی پشت پناہی کے بغیر چل پانا ممکن نہیں ہے۔ جنہیں ڈرگس روکنے کی ذمہ داری دی گئی ہے وہی اگر پرائیویٹ آرمی بنا کر وصولی کا کام کریں گے تو یہ بے حد خطرناک ہے۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو پھنسایا گیا ہے، جبکہ الزامات عائد کرنے والے فرار ہیں اور اس کا جواب بی جے پی کو دینا ہوگا۔ یہ پوری کارروائی سیاست پر مبنی ہے۔ لیڈران کو ڈرانے کے لئے اقتدار کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ جانچ میں تعاون کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اس کا بھی جواب دینا ہوگا کہ کیا پرمبیر سنگھ کو بھگایا گیا ہے اور کہیں انہوں نے جھوٹے الزامات تو عائد نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپال جانے کے لئے یوپی، بہار اور اتراکھنڈ کے راستے ہیں اور ان تینوں ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے۔
میرا انڈر ورلڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میرے داماد کے گھر سے کوئی گنجا برآمد نہیں ہوا تھا، اس کا پنچنامہ بھی موجود ہے۔ نواب ملک چارج شیٹ کو کمزور کرنے کے لیے سمیر وانکھیڑے پر حملہ کر رہے ہیں، فڈنویس کا یہ الزام سراسر غلط ہے۔ جب فڈنویس وزیر اعلیٰ تھے تو فور اسٹار ہوٹل میں پارٹیاں ہوتی تھیں۔ ہوٹل 15-15 لاکھ روپے میں بک کرائے گئے تھے۔ پارٹی میں کون کون ہوتا تھا، اگر ہم فوٹیج دکھائیں تو فڈنویس اپنا چہرہ نہیں دکھا سکیں گے۔