غازی آباد (ایجنسیاں)غازی آباد ضلع میں 72 سال کے بزرگ عبد الصمد کو یرغمال بنا کر پٹائی کرنے اور داڑھی کاٹنے سے جڑے ویڈیو معاملے میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر امید پہلوان کو دلی سے گرفتار کیاگیا ہے۔ گرفتاری کے بعد کرائم برانچ اور لونی بارڈر تھانہ کی پولیس ٹیم اسے غازی آباد لے جارہی ہے۔ پولیس کئی دنوں سے پہلوان کو ڈھونڈ رہی تھی۔ ہفتہ کی دوپہر اسے دلی کے ایل این جی پی اسپتال کے پاس سے پکڑا کیاگیا۔ اس معاملے میں اب تک 9 لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ 8 کو ضمانت بھی مل چکی ہے۔ امید پہلوان غازی آباد کا مقامی لیڈر ہے۔ اس پر مذہبی جذبات بھڑکانے اور فرقہ کے درمیان نفرت پھیلانے کا الزام ہے۔امید پہلوان ہی سب سے پہلے عبد الصمد کو لے کر میڈیا کے سامنے آیا تھا۔ غازی آباد کے ایس پی (رولر) ڈاکٹر ارجا راجا نے پہلوان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ اطلاع تھی کہ امید پہلوان کورٹ میں سرینڈر کرنے کی تیاری کررہا ہے۔ اس سے پہلے ہی اسے گرفتار کرلیاگیا۔ اسے کورٹ میں بھی پیش کیا جاسکتا ہے۔ لونی بارڈر تھانہ کے سب انسپکٹر نریش سنگھ نے امید پہلوان کے خلاف 16 جون کو آئی پی سی کی دفعہ295A، 153A، 504، 505 اور 67 آئی ٹی ایکٹ میں کیس درج کرایا تھا۔ الزام تھا کہ پٹائی کیس سے متاثر شخص عبد الصمد کا ویڈیو بنا کر امید پہلوان نے فیس بک پر وائرل کیا تھا۔ حقائق کی جانچ پڑتال کئے بغیر واقعہ کو فرقہ ورانہ رنگ دے کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ امید پہلوان پر ایک کیس انوپ شہر کوتوالی میں بھی درج ہے۔ اس کیس کا اصل ملزم پرویش گرجر جبراً وصولی کے ایک معاملے میں جیل میں ہے۔ اب پولیس اسے ریمانڈ میں لینے کی تیاری کررہی ہے۔ ابھی تک پولیس کے ہاتھ وہ موبائل نہیں لگا ہے، جس سے پورے معاملے کا ویڈیو شوٹ کیاگیا تھا۔
غازی آباد میں بزرگ کی پٹائی کا معاملہ،سماجوادی پارٹی لیڈر امید پہلوان گرفتار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS