اچھے اچھوں کو بھی اوقات بتادی تو نے
خوف و دہشت کی بھی بنیاد ہلادی تو نے
سب یہ کہتے ہیں کے برداشت کی عادت ڈالو
کب تلک اور کہاں تک یہ سکھادی تو نے
ہر طرف شور ہے آزادئ نسواں کا یہاں
کیا ہے آزادئ نسواں یہ بتا دی تو نے
جینے مرنے کا سلیقہ ہمیں آیا نا یہاں
بجھتی مٹتی ہوئی اس شمع کو جِلا دی تو نے
جتنی تحریکیں ہیں زندہ یہ ترے دم خم سے
جوش ایمانی کی تصویر دکھا دی تو نے
شیرنی یہ جو دہاڈی تو سنا ہم سب نے
شان سے دین و حیا سب کو جتا دی تو نے
آشنا ہم جو بتائیں تمہیں اس قوم کا غم
بیٹی مسکان کو ہر وقت دعا دی تو نے
مکرمی
DISCLAIMER: Views expressed in the above published articles/Views/Opinion/Story/News/Contents are the author's own, and not necessarily reflect the views of Roznama Rashtriya Sahara, its team and Editors. The Roznama Rashtriya Sahara team and Editors cannot be held responsible for errors or any consequences arising from the use of information contained.
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS