نئی دہلی (ایجنسی):دہلی یونیورسٹی کی کمان آر ایس ایس سے قربیی رکھنے والے دہلی ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر یوگیش سنگھ کے پاس جا سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق سرچ اینڈ سلیکشن کمیٹی نے جن پانچ درخواست دہندگان کے نا کی سفارش کی تھی۔ اس میں سنگھ کا نام شامل تھا۔ حالانکہ کہا جارہا ہے کہ صرف ایک نام کی تجویز راشٹر پتی بھون کو بھیجا گیا تھا۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ صرف ایک نام راشٹرپتی بھون کو بھیجا گیا ہے اور وہ ہے یوگیش سنگھ کا۔ عام طور پر کمیٹی تمام نام راشٹرپتی بھون کو بھیجتی تھی۔ یوگیش سنگھ بھارتیہ تعلیم منڈل سے وابستہ ہیں،جو آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ایک ٹیچر تنظیم ہے۔ سال 2009 میں وگیش سنگھ کو ایم ایس یونیورسٹی،بڑودہ کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا۔ نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ نیشنل بورڈ آف ایکریڈیشن کے چیئرمین کے کے اگروال کے مطابق یوگیش سنگھ کا کیریئر اب تک بہت اچھا رہا ہے۔ وہ این آئی ٹی کروکشیترا میں پی ایچ ڈی سپروائزر بھی رہے ہیں۔ پونے یونیورسٹی سے بی ٹیک مکمل کرنے کے بعد اس نے این آئی ٹی سے ایم ٹیک مکمل کیا۔ یوگیش سنگھ دسمبر 2014 سے جولائی 2017 تک نیتا جی سبھاش انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر رہے۔ 2001 سے 2006 تک وہ گرو گوبند سنگھ اندراپرستا یونیورسٹی دہلی میں شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈین بھی رہے۔ انہوں بح الیکٹرانکس اور کمیونیکیشن انجینئرنگ میں ماسٹرز اور کمپیوٹر انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی ہے۔
گزشتہ اکتوبر سے دہلی یونیورسٹی میں کوئی باقاعدہ وائس چانسلر نہیں ہے۔ یوگیش تیاگی کو گزشتہ سال معطل کیا گیا تھا۔ ان پر کام نہ کرنے کا الزام تھا۔ اس کے بعد پی سی جوشی کو قائم مقام وائس چانسلر بنایا گیا ہے۔ آئی آئی ٹی سمیت کئی مرکزی یونیورسٹیاں ہیں جن میں طویل عرصے تک کوئی سرکاری سربراہ نہیں تھا۔ حکومت کی جانب سے نئی تقرریوں میں تاخیر ہو رہی تھی۔ کئی سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پی ایم او میں تقرریاں بھی پھنس جاتی ہیں کیونکہ انہیں اپنی پسند کا امیدوار نہیں ملتا۔